صیھونی حکومت کے فوجی ایٹمی اقدامات کے خلاف وسیع پیمانے پر مذمت جاری ہے جس سے پتہ چلتاہے کہ عالمی رائے عامہ انسانیت دشمن صیھونی حکومت
کے ایٹمی خطرات کی طرف متوجہ ھوچکی ہے ۔
صیھونی حکومت کے فوجی ایٹمی اقدامات کی ایک بار پھر ویانہ میں ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں مذمت کی گئی ہے ۔
اسلامی جمھوریہ ایران اور عرب لیگ کے رکن ممالک نے گذشتہ روز ویانہ میں ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں ایک بیان میں صیھونی حکومت کی ایٹمی سرگرمیوں کو مشرق وسطی اور عالمی امن وسلامتی کے لئے خطرہ قرار دیا ہے ۔
ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے میں اسلامی جمھوریہ ایران کے نمایندے علی اصغر سلطانیہ نے بھی ایٹمی ھتھیاروں سے عاری کانفرنس کو ملتوی کرانے کے سلسلے میں امریکا کے یک طرفہ فیصلے کو جو عنقریب فنلینڈ کے شھر ھلسینکی میں منعقد ھونے والی تھی مشرق وسطی کو ایٹمی ھتھیاروں سے عاری کرنے کے بارے میں امریکہ اور صیھونی اتحادیوں کے اندر سیاسی عزم وارادہ نہ ھونے کی علامت قرار دیا ۔ صیھونی حکومت کے فوجی ایٹمی اقد امات کے لئے امریکہ اور یورپی ممالک کی بھر پور مالی اور سیاسی مدد و حمایت نہ صرف این پی ٹی معاھدے کے خلاف اور منافی ہے بلکہ ایٹمی ھتھیاروں سے عاری عالمی اصول وقوانین کے معاھدوں کے خلاف اور منافی ہے ۔ ایٹمی ھتھیاروں سے عاری معاھدوں کے مطابق ایٹمی ھتھیاروں کے حامل دنیا کے تمام ممالک کو چاھئیے کہ وہ اپنے وعدوں اور شفاف سازی کے اصول کے مطابق اپنے تمام ایٹمی ھتھیاروں کو بین الاقوامی نگرانی میں تباہ کردیں ۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ صیھونی حکومت مغرب کی جانب سے ھمہ گیر حمایت کے تحت این پی ٹی معاہدے پر دستخط کرنے سے گریز کرتی ہے اور ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی ائی اے ای اے کے انسپکٹروں کو بھی معائنہ کرنے کی اجازت نھیں دیتی ہے ۔
صیھونی حکومت نے تین سو سے زیادہ ایٹمی وار ہیڈ بناکر مقبوضہ فلسطین کو عملی طور پر ایٹمی ھتھیاروں کے گودام میں تبدیل کردیا ہے۔ صیھونی حکومت کے ایٹمی خطرات اور آلودگی پیش نظر علاقائي اور عالمی سطح پر تشویش میں مزید اضافہ ھوگیا ہے ، صیہھونی حکومت کے مرگبار ایٹمی اقدامات کی چھان بین اورتحقیق کے بارے میں دنیا کے اکثرممالک کے مطالبات سے اس حقیقت کی بھر پور تصدیق ھوتی ہے ۔ صیھونی حکومت اور اس کے حامیوں کی طرف سے بین الاقوامی خاص طورپر ایٹمی اصول وقوانین کی بار بار خلاف ورزی نے عملا علاقائی اور عالمی امن کو خطرے سے دوچار کردیا ہے کہ ایسی صورت میں ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی ائی اے ای اے کو فوری طور پر سنجیدگی کے ساتھ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ لیکن ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی اور عالمی برادری مغربی حکومتوں کی طرف سے کی جانے والی خلاف ورزیوں کی وجہ سے غاصب صیھونی حکومت کے خلاف کسی بھی طرح کا فیصلہ کرنے سے عاجز اور مجبور ہے ۔
ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئي اے ای اے سے عالمی رائے عامہ کو امید ہے کہ وہ مغربی حکومتوں کے غلط الزامات سے متائثر نہ ھواور عالمی امن کے لئے صیھونی حکومت کے ایٹمی خطرات کو اپنے ایجنڈے میں شامل کرکے فوری طور پر اس کا جائزہ لے اور عالمی امن وسلامتی کے خطرے میں پڑنے سے پھلے اس کی روک تھام کرے ۔
یہ صورت حال مغربی ممالک خاص طور پر امریکہ کی طرف سے جاری حمایت کی وجہ سے صیھونی حکومت نے آسودہ خاطر ھوکر مختلف قسم کے جنگی ساز وسامان اور ایٹمی ھتھیار بنالئیے ہیں نیز بنانے میں مشغول بھی ہے وہ اب ان ھتھیاروں کو فسلطین کے نھتے عوام کے خلاف استعمال کرکے ھر روز نئے جرائم کا ارتکاب کرتی رھتی ہے ۔