www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

604g3
یورپی یونین اور بلجیم میں ایران کے سفیر نے شام کے بحران کو فوجی مرحلے سے سیاسی مرحلے میں منتقل کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے داعش اور دیگر تکفیری گروہوں کی ممکنہ بحالی پر چوکس رھنے کی ضرورت پر تاکید کی ۔
یورپی یونین اور بلجیم میں تعینات اسلامی جمھوریہ ایران کے سفیرغلام حسین دھقانی نے برسلز میں علاقے اور شام کے مستقبل کی حمایت سے متعلق منعقدہ ایک ورچوئل اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شام کے بحران کو 10 سال ہو گئے جس سے یہ تلخ حقیقت ظاہر ہوتی ہے کہ عالمی برادری کو بین الاقوامی حقوق بالخصوص شام کی قومی سالیمت، خودمختاری اوراس بحران کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
غلام حسین دھقانی نے شام کے بحران کے سیاسی حل پر ایران کی حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے ترکی اور روس کے تعاون سے آستانہ امن عمل کے فریم ورک کے اندر ہونے والی کوششوں کے ذریعے شام کے بحران کو فوجی طریقے سے حل کرنے کے بجائے سیاسی طریقے سے حل کرنے کی کوشش کی اورشام کی آئین ساز کمیٹی کی جانب سے انٹرا شام ڈائیلاگ کے انعقاد کی ایران نے بدستور حمایت کی ہے۔
ایران کے سفیر نے شامی پناہ گزینوں کی انسانی وقار کے ساتھ وطن واپسی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شامی تارکین وطن اور شام کی از سر نو تعمیر کو سیاسی رنگ نہیں دینا چاہیے۔
انھوں نے کورونا وبا کے پھیلاؤ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شام کو بیک وقت جنگ اورکورونا وائرس کے بحرانوں کا سامنا ہے جس سے شام کی از سر نو تعمیر اور انسان دوستانہ امداد کی اہمیت دوگنی ہوجاتی ہے۔

Add comment


Security code
Refresh