www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

162d7
اپنے آخری دن گن رہے امریکی وزیر خارجہ مائک پومپئو نے ایک بار پھر جاتے جاتے ایران کے خلاف ہرزہ سرائی کی اور تمام بین الاقوامی ضابطوں اور جامع ایٹمی معاہدے کے برخلاف بیان دیتے ہوئے کہا کہ ایران کو یورینیم کی افزودگی کا کوئی حق نہیں ہے۔
فارس نیوز کے مطابق مائیک پومپیو نے دعوا کیا کہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کا منظور کردہ حالیہ بل در حقیقت جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی شمار ہوتا ہے اور ایران کو حق نہیں کہ وہ کسی بھی سطح پر یورینیئم کو افزودہ کرے۔
امریکی وزیر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدہ این پی ٹی کی بنیاد پر تمام رکن ممالک کو یورینیئم افزودہ کرنے کا حق حاصل ہے۔
اس کے علاوہ سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کے مطابق بھی ایران کو مسلمہ طور پر یہ حق حاصل ہے اور یہ مذکورہ کونسل اس حق کو ایک بین الاقوامی دستاویز کی حیثیت دے چکی ہے۔
امریکی حکام کے اس قسم کے بے بنیاد دعووں پر اظہار تعجب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈکواٹر میں روسی نمائندے نے کہا تھا کہ این پی ٹی کے تمام رکن ممالک کو مسلمہ طور پر یورینیئم کی افزودگی کا حق حاصل ہے۔
20 فیصد تک یورنیم کی افزودگی کے اعلان کے بعد ایٹمی انرجی کے عالمی ادارے آئی اے ای اے کے انسپیکٹروں کے مشن کو بند کئے جانے کے اعلان پر امریکی وزیر خارجہ مائيک پمپیوں نے کہا ہے ایران کو بقول ان کے کسی بھی سطح پر یورینیئم افزودگی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
مائک پمپیو ںے ایران پر ایٹمی بلیک میلنگ کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ آئی اے ای اے کے انسپیکٹروں کو نکالنے کی دھمکی جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور ایران کو یورینیئم افزودگی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
امریکی وزیر خارجہ مایک پمپیو نے اسلامی جمھوریہ ایران کی پارلیمنٹ کی جانب سے پابندیاں ختم نہ کئے جانے کی صورت میں عالمی ایٹمی ایجنسی کے انسپیکٹروں کو ایران سے نکالے جانے سے متعلق بل کی منظوری پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے یہ مضحکہ خيز‍ دعوی کیا ہے۔
پمپیو نے اپنے ایک بیان میں دعوی کیا کہ ایران کی جانب سے دی جانے والی دھمکی جامع ایٹمی معاہدے کے منافی بلکہ اس سے بھی بڑھ کر ایک اقدام ہے۔ پمپیو نے دعوی کیا کہ ایران عالمی سطح پر دھشت گردی کا حامی ہے لہذا اسے کسی بھی سطح پر یورینیئم افزودہ کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
20 فیصد تک یورینیئم کی افزودگی اور پابندیاں ختم نہ کئے جانے کی صورت میں عالمی ایٹمی انرجی ایجنسی کے انسپیکٹروں کو ایران سے نکالے جانے کے فیصلے کو پمپیو کی جانب سے ایک ایسے وقت جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا جارہا ہے کہ امریکہ خود اس معاہدے کو تسلیم ہی نہیں کرتا اور دو سال قبل اُس سے باضابطہ طور پر علیحدگی اختیار کر چکا ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ مائیک پمپیو ملت ایران کے خلاف بیان بازی کرتے وقت یہ بھول جاتے ہیں کہ ایران نہ صرف یہ کہ خود امریکہ کی ہژمونی تسلیم نہیں کرتا بلکہ اس پورے خطے سے امریکیوں کی بالادستی کے خاتمے کے لئے کوشاں ہے۔

Add comment


Security code
Refresh