www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

561d7
جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر پاکستان میں خصوصی پروگرام منعقد ہو رہے ہیں۔
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ایک گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں اسلامی جمھوریہ ایران کے سفیر اور پاکستان کی سیاسی، مذہبی اور ثقافتی شخصیات نے شرکت کی۔
اس کانفرنس میں پاکستان میں تعینات ایران کے سفیرسید محمد علی حسینی نے کہا کہ خطے میں سلامتی اور امن پیدا کرنے، شام اور عراق سے داعش دھشتگردوں کو ختم کرنے میں اس عظیم شھید کی انتھک کوششوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
سید محمد علی حسینی نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں داعش سمیت تکفیری دھشتگرد گروہوں کا خاتمہ ، خطے کے ممالک اور انسانیت کے لئے جنرل قاسم سلیمانی کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ جنرل سلیمانی آخری دم تک امت اسلامیہ کے وقار ، عالم اسلام کے اتحاد ، صھیونی اور اسلام دشمن طاقتوں کے خلاف بر سر پیکار رہے اور مشرق وسطی اور مغربی ایشیاء میں امریکی سازشوں کو ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
اس کانفرنس سے پاکستانی شخصیات نے بھی خطاب کیا اور مزاحمت کے شہدا کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئےعالم اسلام کیلئے شھید قاسم سلیمانی اور شھید ابو مہدی المہندس کی قربانیوں کی قدردانی کی اور انھیں خراج تحسین پیش کیا۔
در ایں اثناء پاکستان کے مختلف شہروں میں اسلام کے عظیم سپوتوں شھید قاسم سلیمانی، شھید ابومہدی المہندس اور ان کے رفقاء کی پہلی برسی کی مناسبت سے مختلف قسم کے تعزیتی پروگرام منعقد اور ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں ضلع ہری پور میں بھی ان شہداء کی پہلی برسی منائی گئی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید وحید عباس کاظمی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قاسم سلیمانی عالم اسلام کے عظیم اور ہر دلعزیز رہنما اور کمانڈر تھے، انھوں نے مزارات مقدسہ کا دفاع کرکے دنیا بھر میں موجود عاشقان اہلبیت (ع) کے دل جیت لئے ان کا کہنا تھا کہ قاسم سلیمانی کی یاد ہمیشہ ہر حریت پسند کے دل میں زندہ رہے گی۔
دوسری جانب شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے صدر علامہ حمید امامی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ قاسم سلیمانی نے اپنی زندگی میں ہی ھزاروں قاسم سلیمانی تیار کر لئے تھے، ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے قاسم سلیمانی کو شھید کرکے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی، شھید سلیمانی کا قصور صرف یہ تھا کہ انھوں نے امریکہ کے عزائم کو خاک میں ملا دیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ شہادت سے قبل بھی قاسم سلیمانی کے بہت چاہنے والے موجود تھے لیکن شہادت کے بعد تو ان کے چاہنے والوں کی تعداد میں دنیا بھر میں بے پناہ اضافہ ہوا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 3 جنوری کو امریکی دھشتگرد فوج نے ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست حکم سے ایران کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر، جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس کو ان کے ساتھیوں کے ہمراہ فضائی حملہ کر کے شھید کر دیا تھا۔
شھید قاسم سلیمانی حکومت عراق کی باضابطہ دعوت پر بغداد پہنچے تھے اور وہ حکومت عراق کے مہمان تھے۔

Add comment


Security code
Refresh