www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

734d8
ھندوستان میں نئے زرعی قوانین کے خلاف کاشتکاروں کی ملک گیر تحریک اور دہلی کی سرحدوں پر دھرنا جاری ہے۔
دہلی کی سرحدوں پر پنجاب، ہریانا، اتر پردیش، اترا کھنڈ اور راجستھان سمیت مختلف ریاستوں کے کاشتکاروں کا احتجاجی دھرنا منگل کو چونتیسویں دن بھی جاری ہے۔
اسی کے ساتھ اطلاعات ہیں کہ منگل کو آل انڈیا کسان سنگھرش کوآرڈینیشن کمیٹی کے کارکنوں نے ریاست بہار کے صدر مقام پٹنہ میں گورنر ہاؤس تک اجتجاجی مارچ نکالا جس کو روکنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔
اسی طرح کے مظاہرے ھندوستان کی دیگر ریاستوں میں بھی کئے گئے ہیں۔ یہ مظاہرے اور دھرنے ایسی حالت میں انجام دیئے جا رہے ہیں کہ مرکزی حکومت نے کسان رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیس دسمبر کی تاریخ طے کی ہے۔
مرکزی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ کسانوں کی بات سننے اور ان کی تشویش دور کرنے کے لئے تیار ہے تاہم کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت وقت ضائع کر رہی ہے اور اسے اپنے وضع کردہ تینوں قوانین واپس لینے ہوں گے۔
قابل ذکر ہے کہ اب تک کسان رہنماؤں اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے کئی دور انجام پا چکے ہیں جو ناکام رہے ۔
کسانوں کا مطالبہ ہے کہ تنیوں نئے زرعی قوانین منسوخ کئے جائیں لیکن حکومت ان قوانین میں ترمیم کے لئے تو تیار ہے لیکن منسوخ نہیں کرنا چاہتی۔

Add comment


Security code
Refresh