ھندوستان میں نریندر مودی کی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج کر رہے کسان بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئےہیں۔
کسانوں اور حکومت کے درمیان بات چیت کے کئی ادوار ناکام ہوچکے ہیں۔ حکومت کے کسان مخالف زرعی قوانین کے خلاف ھندوستانی کسان 19روز سے احتجاج کر رہے ہیں۔
دلی ھریانا کراسنگ بارڈرز اور دلی جانے والے راستوں پر ھزاروں کسان دھرنا دیے بیٹھے ہیں اور کسانوں نے بھوک ہڑتال کا آغاز کر دیا ہے، ھندوستانی کسانوں نے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں ملک گیر مظاہروں کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔
دوسری جانب دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے بھی بھوک ہڑتال پر جانے کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے عام آدمی پارٹی کے کارکنوں سے کسانوں کی تحریک میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔
دوسری جانب کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت احتجاجی کسانوں کے ساتھ بات چیت کا بہانہ کرکے کسانوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہی ہے، جبکہ اسے بھی معلوم ہے کہ کسانوں کی تحریک کا حل زراعت سے متعلق تینوں نئے قوانین کی منسوخی میں ہی ہے ۔
کانگریس نے مزید کہا کہ بی جے پی نے کاشتکاروں کی تذلیل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے اور یہ غلط حرکتیں صرف اس وجہ سے کی گئیں کہ کسانوں نے بی جے پی حکومت کے کالے قوانین کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے اپنے حقوق کے لئے متحد ہوکر آواز بلند کی ہے۔
ھندوستان میں زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی بھوک ہڑتال
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 185