فروشگاه اینترنتی هندیا بوتیک
آج: Wednesday, 12 February 2025

www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

604a3
روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے پیر کے روز شام کے صدر بشار اسد کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو، شام کے حالات کو معمول پر لانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا اور شام میں عالمی دھشت گردی کا مرکز تباہ ہو چکا ہے۔
انھوں نے کہا کہ روس شام کے حالات کو معمول پر لانے اور اس ملک کے اقتدار اعلی، خودمختاری، اتحاد اور ارضی سالمیت کی بحالی کے لیے بھرپور طریقے سے کوشش جاری رکھے گا۔
انھوں نے جنگ کے بعد شام کی تعمیر نو کی اہمیت پر تاکید کی اور کہا کہ جنگ کے بعد شام تعمیر نو اور شامی آوارہ وطنوں اور پناہ گزینوں کی اپنے ملک واپسی بہت زیادہ اہم ہے۔
روس کے صدر نے کہا کہ اس وقت دیگر ممالک میں پینسٹھ لاکھ سے زیادہ شامی پناہ گزیں موجود ہیں اور ان میں سے تقریبا سبھی باصلاحیت شہری ہے جو اپنے ملک کی تعمیر نو میں شرکت کر سکتے ہیں۔
ویڈیو لنک کے ذریعے ہونے والے اس گفتگو میں شام کے صدر بشار اسد نے بھی شامی آوارہ وطنوں اور پناہ گزینوں کی وطن واپسی سے متعلق اپنے روسی ہم منصب کی باتوں کی تائيد کی اور کہا کہ حکومت کی ترجیح، پناہ گزینوں کی وطن واپسی ہے۔
انھوں نے کہا کہ زیادہ تر پناہ گزیں وطن واپسی کے خواہاں ہیں اور ان کی وطن واپسی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ دھشت گردی اور امریکی محاصرہ ہے۔
شام کے صدر نے کہا کہ ان کے ملک کا ظالمانہ اور غیر قانونی محاصرہ ختم ہونا چاہیے کہ تاکہ شام کی حکومت اپنے شہریوں کی واپسی کی راہ ہموار کر سکے۔

Add comment


Security code
Refresh