www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

بحرین میں آل خلیفہ کی حکومت ایک جانب سے ایران کے ساتھ باھمی روابط قائم کرنے کی خواھش ظاھر کر رھی ہے جبکہ دوسری جانب سے

 اس ملک کی شیعہ قوم پر اپنے ڈھائے جانے والے مظالم میں ذرہ برابر کمی نھیں لا رھی ہے۔
اسلامی جمھوریہ ایران کی سیاسی کامیابیوں سے متاثر ھو کر بحرینی حکومت کے عھدہ داروں نے خواھش ظاھر کی ہے کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کے لیے اپنی باھیں کھلی رکھے ھوئے ہیں جبکہ دوسری طرف سے بحرین کی شیعہ مظلوم قوم پر بربریت کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔
اس ملک کے بادشاہ شیخ ناصر بن حمد آل خلیفہ نے منامہ میں سالمیت کانفرنس میں تمام ھمسایہ ممالک مخصوصا ایران کے ساتھ باھمی روابط برقرار رکھنے کی خواھش ظاھر کرتے ھوئے کھا: ایران کے ساتھ بھی باھمی تعاون کے لیے ھماری باھیں کھلی ھوئی ہیں۔
انھوں نے یہ بیان دیتے ھوئے کہ منامہ میں سالمیت کانفرنس میں ایران سے متعلق مسائل بھی مورد گفتگو قرار پائے کھا: اس کانفرنس میں جنیوا کا توافق بھی مورد گفتگو واقع ھوا اور ھم اس کا استقبال کرتے ہیں اس لیے کہ ھم سب اس علاقے کے رھنے والے ہیں اور ھمیں مشکلات کو حل کرنے کے لیے ایک دوسرے کے تعاون کی ضرورت ہے۔
شیخ ناصر نے لندن سے چھپنے والے اخبار الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو میں کھا: ھم ایران کے ساتھ باھمی تعاون کے لیے با آغوش باز تیار ہیں اور ھمارا ھمیشہ مقصد علاقے میں دائمی ثبات کا قیام رھا ہے۔
واضح رھے کہ بحرین میں آل خلیفہ کی حکومت ایک طرف سے ایران کے ساتھ باھمی روابط قائم کرنے کی خواھش ظاھر کر رھی ہے جبکہ دوسری جانب سے اس ملک میں رھنے والے شیعوں پر اپنے مظالم میں ذرہ برابر کمی نھیں لا رھی ہے۔
اردن کی ایک ھزار فوج بحرینی فوج میں شامل
اطلاعات کے مطابق اردن اور بحرین کے درمیان ھونے والے توافق کے مطابق اردن دو مرحلوں میں اپنی فوجیں بحرین بھیج رھا ہے۔
پھلے مرحلے میں ایک ھزار اردن کے فوجی بحرین میں پھنچ گئے ہیں اور دوسرے مرحلے میں رواں ماہ کے آخر تک مزید فوجیں بحرین میں منتقل کی جائیں گی تاکہ بحرین میں ھونے والے عوامی مظاھروں پر کنٹرول کیا جا سکے اور لوگوں کو حکومت کے خلاف آواز بلند کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔
اطلاعات کے مطابق اردن سے بحرین منتقل کی جانے والی فوج کو ۴ گنا زیادہ تنخواہ دی جائے گی۔
بحرین میں ۱۲ شیعہ جوانوں اور نوجوانوں کو ۳ سے ۵ سال تک قید کی سزا
بحرین میں آل خلیفہ کی بے انصاف عدالت نے ۱۲ شیعہ جوانوں کو پولیس پر حملوں کے جرم میں قید کی سزائیں سنائی ہیں جبکہ ان میں ۳ کمسن بھی شامل ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق ۹ جوانوں کو ۵ سال کی قید اور کمسن و سال رکھنے والوں ۳ نوجوانوں کو ۳ سال قید کی سزا سنائی ہے۔ ان جوانوں اور نوجوانوں پر یہ جرم عائد کیا گیا کہ انھوں نے منامہ میں گشت کرنے والے پولیس کے ایک ٹولے پر حملہ کیا ہے۔
واضح رھے کہ گزشتہ ھفتے بھی اسی عدالت نے ۱۶ فعال شیعہ افراد کو ۷ سال قید کی سزا سنائی ہے۔
 

Add comment


Security code
Refresh