www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

92629
سوڈان کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ان کے ملک کا نام دھشت گردوں کے حامی ملکوں کی امریکہ کی بلیک لسٹ سے نکالنے کے مسئلے کو تل ابیب سے تعلقات کے قیام سے نہیں جوڑا جانا چاہیے۔
سوڈان کے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک نے امریکی اخبار فائنینشیل ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی بلیک لسٹ میں سوڈان کا نام باقی رہنے سے، جمھوریت کی جانب اس ملک کا سفر خطرے میں پڑ جائے گا۔
یاد رہے کہ سن انیس سو ترانوے میں امریکہ نے دہشت گرد گروہ القاعدہ سے تعلق کے بہانے سوڈان کا نام، دہشت گردوں کے حامی ملکوں کی اپنی بلیک لسٹ میں شامل کر لیا تھا۔ عبداللہ حمدوک نے کہا کہ سوڈان کے لیے پابندیاں، توڑ دینے والی رہی ہیں اور اس بلیک لسٹ سے اس کا نام حذف کیا جانا، کھیل کو بدل دے گا۔
سوڈان کے وزیر اعظم نے بیس سال قبل القاعدہ کے سرغنہ اسامہ بن لادن کو سوڈان سے نکالے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم الگ تھلگ پڑ گئے ہیں، سوڈان کے عوام کبھی بھی دہشت گرد نہیں تھے اور اسامہ بن لادن کو پناہ دینا عمر البشیر کی حکومت کا کام تھا جس کا تختہ الٹ چکا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh