www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

528896
تحریک حماس کے سینئر رھنما نے صھیونی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ دو مھینوں میں غزہ کے محاصرے کا سلسلہ ختم کر دیا جائے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے رکن خلیل الحیہ نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ غزہ کو کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لئے میڈیکل ساز و سامان کی سخت قلت کا سامنا ہے اور تحریک حماس یہ ہرگز برداشت نہیں کرے گی کہ ملت فلسطین محاصرے کے ساتھ ساتھ موت کے نئے سلسلے کا سامنا کرے-
تحریک حماس کے سینئر رہنما نے کہا کہ اس تحریک نے صھیونی حکومت کو غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کے لئے دو مہینے کی مہلت دی ہے اور اگر اس نے دو مہینے کے اندر محاصرہ ختم نہ کیا تو استقامت اسے تمام مقبوضہ زمینوں میں نشانہ بنائے گی۔
غزہ پٹی دو ہزار چھے سے اسرائیل کے بری بحری اور فضائی محاصرے میں ہے اور اس علاقے کے لوگوں کو بہت سے سخت اور دشوار مسائل کا سامنا ہے۔
فلسطینی استقامتی گروہوں نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صھیونی حکومت کے مقابلے میں جہاد و شہادت اور استقامت کا سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک مقبوضہ زمینیں پوری طرح آزاد نہیں ہو جاتیں اور بدی کے مرکز کے ساتھ تعلقات کی برقراری کی سازشوں سے ملت فلسطین کا عزم و حوصلہ ہرگز کمزور نہیں ہوگا۔
استقامتی گروہوں نے دنیا کے تمام حریت پسندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صھیونی حکومت کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے کی سازش کا مقابلہ کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر عوامی اقدامات اور تحریک شروع کریں۔
دوسری جانب فلسطین کی تحریک فتح نے عرب حکومتوں سے صھیونیوں کی توسیع پسندی کے مقابلے میں اٹھ کھڑے ہونے کا مطالبہ کیا۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تحریک فتح کے سینئر رکن عزام الاحمد نے کہا ہے کہ ملت عرب، اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کو خیانت اور ملت فلسطین کی پیٹھ میں زہریلا خنجرگھونپنے کے مترادف سمجھتی ہیں۔
صباح الاحمد نے واضح لفظوں میں کہا کہ فلسطنیی، صھیونیوں کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کے مقابلے میں پوری عرب قوم اور بیت المقدس کے پاسبانوں کے حامی ہیں اور امریکی حکومت اور صھیونی تحریک کا مقابلہ کرنے میں ہمیشہ پیش پیش اور ثابت قدم رہیں گے۔
الاحمد نے متحدہ عرب امارات اور بحرین کو مخاطب کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ امارات اور بحرین کے عوام اپنی حکومتوں کے اقدام کے سامنے ڈٹ جائیں تاکہ ان کی حکومتیں صھیونی حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات کی بحالی کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔
متحدہ عرب امارات اور بحرین کے وزرائے خارجہ نے گزشتہ منگل کو وائٹ ہاؤس میں اکٹھا ہو کر امریکی صدر ٹرمپ اور صھیونی وزیر اعظم نتن یاہو کی موجودگی میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے ایک سمجھوتے پر دستخط کر دئے۔
صھیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنے کے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے اقدامات پر عالم اسلام میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

Add comment


Security code
Refresh