www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

202061
ایران نے کہا ہے کہ عرب لیگ تکراری اور گھٹیا باتیں کرنے کے بجائے بہتر ہے خطے میں بد امنی کے اصل سبب کا مقابلہ کریں۔
ارنا نیوز کے مطابق ایران کے ترجمانِ وزارت خارجہ سعید خطیب زادہ نے عرب لیگ کی خود ساختہ کمیٹی کے ایران مخالف الزامات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اسے ایرانوفوبیا منصوبے اور غاصب صھیونی حکومت کو قانونی حیثیت دینے کی کوششوں کا حصہ قرار دیا۔
انھوں نے کہا کہ ایران پر بے بنیاد الزامات اُن ممالک نے لگائے ہیں جنھوں نے صھیونی حکومت کے ساتھ تعلقات استوار کر کے ایک اسٹریٹیجک غلطی کی ہے اور اب وہ اپنی خام خیالی میں بد امنی کے اصل مرکز سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ خطے میں غاصب ٹولے کو آنے کی اجازت دینا، بحرین میں پر امن مظاہریں سرکوبی، عراق و شام میں سرگرم دہشتگردوں کی پشتپناھی کرنا اور یمن کے مظلوم عوام کے خلاف آتش جنگ کو بھڑکانا، یہ خطے کو بد امنی سے دوچار کرنے والے وہ اقدامات ہیں جس کا ارتکاب عرب لیگ کے بعض رکن ممالک نے کیا ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ خطیب زادہ نے واضح کیا کہ ایران کی تمام دفاعی توانائیاں ملکی سطح پر حاصل کی گئی ہیں اور وہ کسی شکل میں علاقائی اور پڑوسی ممالک کے لئے خطرہ نہیں ہیں۔
انھوں نے علاقائی حکومتوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے ممالک کو امریکی و غیر امریکی ہتھیاروں کے گوداموں میں تبدیل نہ کریں۔
خطیب زادے نے بعض عرب ممالک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے امریکی و صھیونی سازشوں پر اپنی آنکھیں بند کر لی ہیں اور اب صھیونی حکومت کے ساتھ اپنے رشتوں کو بر ملا کر کے بیت المقدس کی تحریک آزادی کے ساتھ غداری پر اتر آئے ہیں،ان ممالک کو حق نہیں کہ وہ فلسطین اور لبنان میں استقامتی محاذ کی شرافتمندانہ حمایت کرنے پر ایران کو مورد الزام ٹھہرائیں۔
خیال رہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے بدھ کو ہوئے عرب لیگ اجلاس کی سائڈ لائن پر ایران مخالف ایک اجلاس میں یہ الزام لگایا تھا کہ ایران خطے کے عرب ممالک میں مداخلت کر رہا ہے۔ عرب لیگ کا اجلاس بدھ کے روز منعقد ہوا جس کے رکن ممالک حتیٰ عرب اسرائیل تعلقات کی مذمت میں ایک بیان تک جاری کرنے میں ناکام رہے۔

Add comment


Security code
Refresh