شیراز کے اھلسنت کے امام جمعہ نے کھا: حضرت علی(ع) نے بچپن میں ھی اسلام قبول کر لیا اور صدر اسلام سے ھی رسول خدا(ص) کے حامی
اور مددگار رھے اور رسول اسلام(ص) کی رحلت کے بعد اپنی شھادت کے وقت تک آپ کی زندگی مکمل طور پر اسلام اور پیغمبر اسلام (ص) کی پیروی میں گزری۔ شیراز کے اھلسنت کے امام جمعہ عبد الواحد خواجوی نے ریڈیو معارف سے امیر المومنین حضرت (ع) کے مقام و منزلت کے بارے میں دئے گئے ایک انٹرویو میں کھا: حضرت علی(ع) پیغمبر اسلام (ص)کے چچازاد بھائی تھے جو بچپن سے ھی آپ اور ام المومنین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنھا کے زیر تربیت رھے اور بڑے ھو کر رسول خدا(ص) کی بھترین اور محبوب ترین اولاد حضرت فاطمہ رضی اللہ عنھا سے شادی کی۔
انھوں نے کھا: آپ نے بچپن میں ھی اسلام قبول کر لیا اور صدر اسلام سے ھی رسول خدا(ص) کے حامی اور مددگار رھے اوررسول اسلام(ص) کی رحلت کے بعد اپنی شھادت کے وقت تک آپ کی زندگی مکمل طور پر اسلام اور پیغمبر اسلام (ص) کی پیروی میں گزری۔
عبد الواحد خواجوی نے واضح کیا: رسول خدا(ص) اپنے تمام کاموں میں حضرت علی(ع) کے ساتھ مشورہ کرتے تھے جب آنحضرت (ص)مکہ مکرمہ سے مدینہ کی طرف ھجرت کرنا چاھتے تھے تو حضرت علی رضی اللہ عنہ آنحضرت کے بستر پر سوئے تاکہ دشمنان اسلام آنحضرت(ص) کو کوئی صدمہ نہ پھنچا سکیں، آپ کا یہ عمل انتھائی شجاعت، بھادری اور ایثار و قربانی کو بیان کرتا ہے۔ اس کے بعد آپ اھلبیت پیغمبر (ص) کو مکہ سے مدینہ لے کر گئے۔
شیراز کے اھلسنت کے امام جمعہ نے بیان کیا: حضرت علی(ع) کا ایک لقب حیدر کرار ہے اور اھلسنت کے نزدیک "اسد اللہ الغالب" کے لقب سے معروف ہیں یعنی ایسا شیر جو ھمیشہ کامیاب ہے یہ لقب صرف حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مخصوص ہے۔ خلاصہ یہ کہ آپ کے فضائل بے شمار ہیں اور سب کی طرف یھاں اشارہ کرنا ممکن نھیں ہے۔