افغانستان میں آئندہ سال ھونے والے صدارتی انتخابات میں نصف سے زائد صدارتی عھدے کے امیدواروں کو نااھل قرار دے دیا گیا ہے۔
افغانستان کے الیکشن کمیشن نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں کھا ہے کہ صدارتی انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے کل 26 میں سے 16 امیدوار نامکمل کاغذات اور ضروری دستاویزات منسلک نہ کرنے جیسی تیکنیکی وجوھات کی بنا پر نااھل ھوگئے ہیں۔
صدارتی عھدے کے امیدواروں کو کاغذات نامزدگی جمع کرتے وقت افغانستان کے کم از کم 20 صوبوں سے تعلق رکھنے والے اپنے ایک لاکھ حامی رائے دھندگان کے دستخط کے علاوہ تقریبا 10 لاکھ افغانی روپے فیس کے طور پر جمع کرانا ضروری ہے۔
ان افراد کے نااھل ھونے کے بعد اب آئندہ سال اپریل میں ھونے والے صدارتی انتخاب کے لیے کل 10 امیدوار میدان میں رہ گئے ہیں جن میں موجودہ صدر حامد کرزئی کے بھائی قیوم کرزئی، سابق وزیر خارجہ عبداللہ عبداللہ اور سابق وزیر خزانہ اشرف غنی سر فھرست ہیں۔
الیکشن کمیشن حکام کے مطابق نااھل قرار پانے والے امیدوار کمیشن کے فیصلے کے خلاف فوراً اپیلیں دائر کرسکتے ہیں جن کے فیصلے کے بعد 16 نومبر کو امیدواروں کی حتمی فھرست جاری کی جائے گی۔
افغانستان کے موجودہ صدر حامد کرزئی آئندہ انتخاب لڑنے کے اھل نھیں کیوں کہ افغانستان کے آئین کےمطابق ایک شخص لگاتار دو بار سے زائد افغان صدر کا عھدہ اپنے پاس نھیں رکھ سکتا۔
افغانستان میں صدارتی انتخاب کے لیے پانچ اپریل 2014عیسوی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔