سعودی عرب اپنی ساکھ کو بھتر بنانے کے لئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو جھوٹی اور بے بنیاد رپورٹیں پیش کررھا ہے۔
مرآۃ الجزیرۃ ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں اپنی سیٹ باقی رکھنے کے لئے یہ دعوے کئے ہیں سعودی عرب میں دوھزار نو سے دوھزار تیرہ تک کافی پیشرفت آئي ہے۔
آل سعود کی حکومت نے ان بے بنیاد دعوؤں کوثابت کرنے کے لئے جھوٹی رپورٹیں تیار کی ہیں جنھيں انسانی حقوق کونسل میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
سعودی عرب میں انسانی حقوق کے کارکن نے ان رپورٹوں کو بےبنیاد قراردیا اور کھا کہ سعودی عرب کی حکومت خواتین اور مزدوروں کے حقوق پامال کرتی ہے اور آل سعود کے کارندوں نے مشرقی علاقوں میں بیس شیعہ مظاھرین کو بھیمانہ طریقے سے قتل کیا ہے۔
انھوں نے کھا کہ آل سعود نے سیکڑوں افراد کو جو انسانی حقوق کے لئے کام کرتے ہیں گرفتار کرلیا ہے لیکن یہ امور آل سعود کی رپورٹ میں مذکور نھیں ہیں۔
سعودی عرب کی رپورٹ میں آیا ہےکہ سعودی حکومت نے غیر مسلمان قوموں کےحقوق کو تسلیم کرلیا ہے جبکہ یہ بات سب جانتے ہیں کہ سعودی عرب کی مذھبی پولیس عیسائي مزدوروں کے گھروں پرحملہ کرکے انھیں زد و کوب کرتی ہے اور انھیں مذھبی آداب بجالانے سے روکتی ہے۔
واضح رھے سعودی عرب کے مفتی اعظم نے کچھ دنوں قبل گرجاگھروں کی مسماری کا فتوی دیا تھا۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اکیس اکتوبر کو سعودی عرب میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لینے والی ہے۔