شامی افواج نے اچانک کاروائی کرکے دھشت گردوں کے جشن کو سوگ میں بدل دیا اور دھشت گردوں نے کئی ھفتوں سے
جاری کاروائیوں کے دوران جن علاقوں پر قبضہ کیا تھا اور اپنی کامیابی کا جشن منا رھے تھے کہ اسی اثناء میں سرکاری افواج نے کاروائی کرکے خناصر ـ حلب شاھراہ سمیت ان علاقوں کو دھشت گردوں سے چھڑالیا۔
خناصر :حلب شاھراہ کو آزاد کرانے کے لئے سرکاری افواج کی تیز رفتار کاروائی نے مسلح تکفیریوں کے جشن کو سوگ میں تبدیل کیا اور ان کی طرف سے اعلان کردہ نام نھاد "والعاديات ضبحاً" آپریشن میں جزوی کامیابی کے جشن کو ان کے لبوں پر سکھا کر رکھ دیا۔
سرکاری افواج کے دستوں نے اس کاروائی میں متعدد دیھاتوں کو تکفیری دشمنوں سے چھڑا کر اپنے وطن کی آغوش میں لوٹا دیا۔
ایشیا نیوز ایجنسی کے مطابق، دھشت گردوں کی تشویش اس وقت دوھری ھوگئی جب انھوں نے دیکھا کہ فوجی دستے کویرس ھوائی اڈے کا کام مکمل کرنے کے لئے آپھنچی ہیں تاکہ شھر حلب کی آزادی کی باری آن پھنچے اور حلب کی آزادی حالات کا رخ مکمل طور پر تبدیل کرنے کا وسیلہ بنے۔ چنانچہ دفاعی کارخانوں کے قریب "السفیرہ" نامی شھر میں موجود تکفیری دھشت گردوں نے فوجی دستوں کے آن پھنچنے سے قبل ھی ایک اعلامیہ جاری کرکے اس جنگ کو نھایت خطرناک قرار دیا اور اپنے مسلح حامیوں نیز اپنے بیرونی آقاؤں سے فوری طور پر عسکری امداد اور ٹینک اور دوسرے بھاری ھتھیار اور گولہ بارود پھنچانے کی درخواست کی۔
اطلاعات کے مطابق ریف حلب اور ریف دمشق میں دھشت گردوں کے خلاف کاروائیوں میں سرکاری افواج نے درجنوں دھشت گردوں کو ھلاک اور 11 دیھاتوں اور قصبوں کو آزاد کرایا۔
ان کاروائیوں میں الخناصر: حلب شاھراہ کے علاوہ، حماہ ، حلب شاہراہ کو بھی تکفیری دھشت گردوں سے چھڑا لیا گیا اور السفیرہ کے علاقے کے قریب پھنچ گئیں اور السفیرہ شھر سے دھشت گردوں کو مار بھگانے کے امکانات روشن ھوئے جھاں دھشت گرد شدید خوف و دھشت میں مبتلا ھوگئے ہیں۔
العالم کے نامہ نگار مازن سلمو نے رپوٹ دی ہے کہ حلب اور ریف حلب میں سرکاری افواج کی کاروائیاں جارھی ہیں اور شام کی عسکری ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ فوجی دستوں نے درجنوں دھشت گردوں کو ھلاک کردیا ہے جبکہ حماہ ـ حلب شاھراہ کو السلمیہ ـ خناصر ـ السفیرہ کے راستے دھشت گردوں سے آزاد کرایا ہے اور یوں اس شاھراہ کے ساتھ ساتھ 11 دیھاتوں اور قصبوں کو بھی تکفیریوں سے خالی کرایا ہے۔
سلمو نے کھا خناصر ـ حلب شاھراہ کو پرامن بنایا گیا ہے اور اس شھر کو سامان رسد نیز عوام کے لئے خورد و نوش کی اشیاء لے کر ٹرکوں کے قافلے حلب روانہ ھوچکے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق سرکاری افواج نے السفیرہ میں دھشت گردوں کے ٹھکانوں کو گولہ باری کا نشانہ بنایا ہے اور عنقریب اس شھر کا کنٹرول سنبھالا جائے گا۔
اس رپورٹ کے مطابق سرکاری افواج نے ریف حلب الجنتیس میں واقع راموس کے علاقے میں دھشت گردوں کے ٹھکانوں پر شدید گولہ باری کی ہے اور ھتھیاروں اور گولہ بارود سے بھری کئی گاڑیوں کو تباہ کرکے متعدد دھشت گردوں کو ھلاک کردیا ہے جبکہ حلب کے مرکزی جیل خانے کے اطراف میں تعینات دھشت گردوں کا مکمل صفایا کردیا۔
سلمو کی رپورٹ کے مطابق سرکاری دستوں نے حلب میں "الصاخور" کے علاقے میں دراندازی کی کوشش کرنے والے دھشت گردوں میں سے درجنوں افراد کو ھلاک کردیا۔
سلمو کے مطابق، سرکاری افواج نے ریف دمشق میں بھی اپنی کاروائیاں جاری رکھیں اور غوطہ الشرقیہ اور غوطہ کے شمالی حصے میں اکٹھے ھونے والے دھشت گردوں ہر حملے کئے ان حملوں میں بھی درجنوں دھشت گرد ھلاک ھوگئے۔
عسکری ذرائع کے مطابق دمشق کے نواح میں "برزہ" کے بڑے حصے پر کنٹرول پالیا گیا ہے اور اس علاقے میں سرکاری افواج نے اپنی پیشقدمی جاری رکھی ھوئی ہے جبکہ القابون اور جوھر کے علاقوں میں سرکاری افواج اور مسلح دھشت گرد تکفیریوں کے درمیان شدید جھڑپیں ھورھی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ریف دمشق کے مغربی علاقے المعظمیہ میں دھشت گرد تکفیری ٹولے جبھۃالنصرہ کے ایک ہیڈ کوارٹر پر سرکاری افواج کی گولہ باری کے نتیجے میں وھاں موجود تمام دھشت گرد ھلاک ھوگئے۔ اس علاقے سے سنیپرز کے ذریعے عوام اور سرکاری اھلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا تھے۔
مازن سلمو نے مزید کھا ہے کہ ریف دمشق کے جنوبی علاقوں الذیابیہ اور الحسینیہ میں بھی سرکاری افواج اور دھشت گردوں کے درمیان زبردست جھڑپیں ھورھی ہیں۔ الحسینیہ سیدہ زینب (سلام اللہ علیھا) کے حرم شریف کے قریب واقع ہے۔