حزب اللہ عراق اور "جیش المختار" کے قائد "سید واثق البطاط" نے کھا ہے کہ اگر امریکہ نے شام پر حملے کی حماقت کی تو 23 ھزار
تربیت یافتہ استشھادی مجاھدین عراق اور خلیج فارس کے علاقے میں امریکی مفادات پر حملے کریں گے۔
عراق کے مشھور عالم دین اور حزب اللہ عراق کے سربراہ سید واثق البطاط نے کھا ہے کہ انھوں نے جیش المختار نامی استشھادی (فدائی) فورس تشکیل دی ہے جس کے اراکین کی تعداد 23ھزار ہے اور یہ افراد مکمل طور پر تربیت یافتہ اور امریکی مفادات کو نشانہ بنانے کے لئے تیار ہیں چنانچہ اگر امریکہ نے شام پر حملے کی حماقت کی تھی تو یہ فورس فدائی حملے کرکے عراق اور خلیج فارس کی ساحلی ریاستوں میں امریکی مفادات کو تباہ کریں گے۔
انھوں نے کھا: جب امریکہ اور صھیونی ریاست میں شام کے اندر اپنے کرائے کے گماشتوں کو کیمیاوی ھتھیاروں سے لیس کیا ھم نے ملت شام کے خلاف ھونے والی امریکی سازش کو بھانپ لیا۔
البطاط نے امریکہ کو خبر دار کیا کہ ملت شام کے خلاف کسی قسم کی مھم جوئی کی صورت میں امریکہ عراق میں امریکی موجودگی اور مفادات نیز خلیج فارس میں امریکی مفادات جیش المختار کے مجاھدین کے حملوں سے محفوظ نہ رہ سکیں گے۔
انھوں نے کھا کہ امریکہ صھیونی مفادات کے تحفظ کے لئے شام پر حملہ کرنا چاھتاتھا لیکن امر مسلم ہے کہ اس حملے میں سب سے زيادہ نقصان اٹھانے والے امریکی اور صھیونی ھی ھونگے اور علاقے میں اسلامی بیداری اور امریکہ کے خلاف خظے کی اقوام کے واضح موقف کے پیش نظر امریکہ اور صھیونی ریاست کی شکست قطعی اور یقینی ہے۔
البطاط نے امریکی مفادات کو نشانہ بنانے کے لئے 23 ھزار تربیت یافتہ اور جدیدترین ھتھیاروں سے لیس استشھادی مجاھدین کی تیاری پر زور دیتے ھوئے کھاکہ شام امریکہ کی کمر توڑ کر رکھے گا۔