الجزیرہ ٹی وی کی معروف رپورٹر اور اینکر پرسن غادۃ عویس شام میں القاعدہ کی ذیلی شاخ "جبهة النصره" کے اھم کمانڈروں کی جنسی درندگی کا
شکار ھوگئی، الجزیرہ ٹی وی کی جانب سے واقعہ کی تردید کی گئی ہےجبکہ جبهة النصره کے ترجمان کے مطابق غادۃ عویس جھاد النکاح کیلئے اپنی مرضی سے ھمارے پاس آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق الجزیرہ ٹی وی کی معروف خبرنگار اور اینکر پرسن غادۃ عویس شام کے حالات کی کوریج کے لئے قطر سے روانہ ھوئی تھی، اس کے بارے میں چند روز بعد عرب ذرائع ابلاغ میں یہ خبر گردش میں آئی کہ غادۃ عویس کو شامی دھشت گردوں نے اپنی جنسی ھوس کا نشانہ بنایا ہے، لیکن الجزیرہ ٹی وی نے اس خبر کی تردید کی ہے۔ دیگر اطلاعات کے مطابق جب غادۃ عویس کو شام سے قطر منتقل کیا گیا تو خاتون اینکر پرسن نے الجزیرہ کے ھیڈ آفس میں شکایت کی کہ شام میں اس کو جبهة النصره کے مرکزی کمانڈر کی جانب سے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
جھاد النکاح کی اصطلاح ایک سعودی مفتی العریفی کی ایجاد ہےجس کا مقصد غیر ممالک میں تعینات نیٹو فورسز طرز پرجنسی تسکین کے لئے لڑکیوں کو نام نھادجھادیوں کے اختیار میں دینا ہے۔ واضح رھے کہ علما نے العریفی کے اس فتوی کو گمراہ کن قرار دیا ہے۔