شام کے صدر بشار اسد نے کھا ہے کہ شام آخری کامیابی کے قریب ہے اور بھت جلد فوج کامیابی کا باقاعدہ اعلان کرے گی ۔
شام کے صدر کے بقول فوج ، شام کے خلاف شروع ھونے والی ، ایک وسیع اور عالمی جنگ میں مکمل کامیابی کو عملی جامہ پھنانے کے قریب ہے اور اس کامیابی کا اعلان بھت جلد کردیا جائے گا ۔
بشار اسد کے خطاب کے معنی یہ ہیں کہ امریکہ ، بلند و کوتاہ مدت اھداف میں شام کے نظام حکومت کی سرنگونی اور بشار اسد کو سیاسی میدان سے ھٹانے میں بری طرح ناکام رھا ہے ۔اور اسی لئے شام کے نائب کے وزیر خارجہ فیصل المقداد نے بھی کھا ہے کہ امریکہ ، صدر بشار اسد کو اقتدار سے علحیدہ کرنے پر اصرار نھیں کرسکتا ۔
امریکہ ، شام میں چند قومیتی دھشتگردوں کی مالی اور ھتھیاروں سے مدد و حمایت کے باوجود، ان کو کنٹرول اور ان کی رھنمائی کرنے پر قادر نھیں ہے ۔ امریکہ کی شام پر ھوائی حملے کے حوالے سے عالمی کوشیشیں بھی نتیجہ خیز ثابت نھیں ھوسکیں اور امریکہ کا شام کو نو فلائی زون بنانے کا منصوبہ بھی بری طرح شکست سے دوچار ھوگیا ہے ۔
امریکہ نے گذشتہ دو برسوں کے دوران دھشتگردوں کے ذریعے شام کے عوام کے خلاف خونی جنگ کا آغاز کررکھا ہے شام کی صورت حال دوھزار تیرہ کی پھلی شش ماھی سے دمشق حکومت کے فائدے میں جارھی ہے اور شام کی فوج نے اس عرصے کے دوران دھشتگردوں کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور شام کے وسیع علاقوں کو دھشتگردوں سے پاک کروالیا ہے ۔
اس وقت اکثر ممالک بین الاقوامی جنیوا ٹو اجلاس کے خواھاں ہیں اور شام کے حکام نے بھی غیر مشروط طور پر اس اجلاس میں شرکت کے حوالے سے اپنی آمادگی کا اعلان کیا ، لیکن امریکہ مختلف بھانوں سے اس بین الاقوامی اجلاس کے انعقاد کی راہ میں روڑے اٹکارھا ہے ۔ مشرق وسطی کے امور میں روس کے صدر کے خصوصی ایلچی نے بھی اس بارے میں شدید احتجاج کرتے ھوئے کھا ہے کہ جنیوا ٹو اجلاس کو ایک سال قبل منعقد ھونا چاھیئے تھا ، لیکن یہ اجلاس ابھی تک منعقد نھیں کروایا جاسکا ہے ۔
شامی فوج کے خلاف جنگ میں حصہ لینے والے النصرہ و القاعدہ دھشتگرد گروہ ہیں ، افغانستان اور لیبیا میں رونما ھونے والی تبدیلیوں سے اس بات کی عکاسی ھوتی ہے کہ امریکہ ، ھمیشہ ھی سے اپنے غیر قانونی اھداف و مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے ، انتھا پسند گروھوں سے مدد لیتے ھوئے داخلی خونی جنگوں کی سرپرستی کرتا رھا ہے ۔
ایسا معلوم ھوتا ہے کہ مغرب اور بعض علاقائی عرب ممالک منجملہ سعودی عرب قطر کو یہ امید ہے کہ جنیوا ٹو اجلاس سے قبل شام میں سرگرم عمل دھشتگردوں کو نئی کامیابیاں حاصل ھوجائیں گی جس کی بنا پر وہ شام کی حکومت سے کچھ مراعات حاصل کرنے میں کامیاب ھوجائیں گے ۔ لیکن شام کے صدر بشار اسد کی بھت ھی جلد کامیابی کی خبروں کے اعلان پر تاکید نے مغرب اور چند علاقائی حکومتوں اور دھشتگردوں کی تمام تر کوشیشیوں کو بری طرح ناکام بنادیا ہے ۔