www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

وطنِ عزیز پاکستان میں جب سے شیعہ مسلمانوں کو شناختی کارڈ اور نام دیکھ دیکھ کر مارے جانے کی رسم نے زور پکڑا ہے تب سے سنی 

مسلمان بھی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔بالخصوص وہ سنی مسلمان جن کے نام شیعہ مسلمانوں کےناموں سے ملتے جلتے ہیں جیسےعلی، حسن، حسینِ، جعفر، مھدی وغیرہ۔
ایک مختصر سا واقعہ ہے جو گزشتہ ھفتے میں کچھ دوستوں کے ساتھ بات چیت کے دوران بیتا ہے وہ لکھتا ھوں۔ بڑی حیرت ا نگیز بات ہے کہ ناموں میں علی آ جانے سے غیرِ شیعہ مسلمان بھی خوف میں مبتلا ہیں۔
واقعہ کچھ یوں ہے کہ ایک سنی دوست نے اپنے بیٹے کا نام "احسن علی خان" رکھا تو ساتھ بیٹھے دوسرے سنی دوست نے کھا نام کے ساتھ جو علی لکھا ہے اسے ھٹا لو ورنہ بیٹا مارا جائے گا۔ اب دونوں نے میری طرف بھی دیکھا اور کھا تم بھی اس پر غور کرو اور اگر علی نام ھٹانے سے تمھاری جان بچتی ہے تو بچا لو۔۔ ھائے افسوس!! یقیناً وہ مجھے نادان سمجھتے تھے لیکن میرے نزدیک تو یہ ان کی نادانی اور سادگی تھی۔
کسی سے سنا تھا کہ تکفیری طالبانی دھشت گرد ھر مخالف سوچ رکھنے والے شخص کے دشمن ھوتے ہیں چاھے وہ مخالف فرقے سے ھو یا مخالف نظریات سے مثلاً شیعہ، سنی بریلوی، معتدل دیوبندی یاسیکولر لبرل وغیرہ مگر پاکستان کا تو کیا کھنا یھاں پرمخصوص روشن خیال سیکولر لبرلزتو تکفیریوں کو ھر دل عزیز ہیں۔ اِنھیں رومانوی ناموں اور کرداروں سے شدید الفت ہے جیسے رضا رومانوی۔اسی طرح جھادیوں کے بارے میں سنا تھا وہ بڑے درویش صفت ھوتے ہیں اور کسی سے نذرانے اور تحفے قبول نھیں کرتے مگر اس ملک کے نگراں سیٹھوں (سیٹھیوں) نے انھیں بھی خوب نوازا ہے جیسے 112 تکفیری دھشتگردوں کو قید سے رھائی دلانا کوئی چھوٹا معرکہ تو نھیں تھا۔
ایسے بھت سے نام نھاد انسانی حقوق کےچیمپئن اورصحافی صرف پاکستان میں ھی دستیاب ہیں۔ جن کا کام صرف مظلوموں کے زخموں پر نمک پاشی کرنا ھوتا ہے۔ بات کھاں سے کھں نکلتی جا رھی ہےتو اصل بات یہ تھی کہ "علی نام ھٹا لو ورنہ بیٹا مارا جائے گا" . تم اپنی فکر کرو ورنہ کوئی بھی درندہ صفت تکفیری دھشت گرد اس بات کو تسلیم نھیں کرے گا کہ یہ شیعہ ہے یا سنی، دیو بندی ہے یا بریلوی صرف نام کی وجہ سے مار دیا جائے گا اور تم کفِ افسوس ملتے رہ جاؤ گے۔

 

Add comment


Security code
Refresh