س۶۸۸۔ جرمنی اور یورپ کے بعض شھروں کا درمیانی فاصلہ ایک سو میٹر سے زیادہ نھیں ھوتا اور دونوں شھروں کے مکانات اور راستے ایک دوسرے سے متصل ھوتے ھیں، ایسے موارد میں حد ترخص کھاں سے شروع ھوتی ھے؟
ج۔ جھاں دو شھر ایک دوسرے سے اس طرح متصل ھوں جیسا کہ سوال میں ھے تو ایسے دو شھر ایک شھر کے دو محلوں کے حکم میں ھیں یعنی ایک سے خارج ھونے اور دوسرے شھر میں داخل ھونے کو سفر شمار نھیں کیا جائے گا کہ اس کے لئے حد ترخص معین کی جائے۔
س۶۸۹۔ حد ترخص کا معیار شھر کی اذان سننا اور شھر کی دیواروں کا دیکھنا ھے ، کیا (حد ترخص میں) ان دونوں کا ایک ساتھ ھونا ضروری ھے یا دونوں میں سے ایک کافی ھے؟
ج۔ احتیاط یہ ھے کہ دونوں علامتوں کی ، رعایت کی جائے اگرچہ حد ترخص کی تعیین کے لئے اذان کا نہ سنائی دینا ھی کافی ھے۔
س۶۹۰۔ کیا حد ترخص میں شھر کے ابتدائی گھروں ، جھاں سے مسافر شھر میں داخل ھوتاھے، کی اذان کا سنائی دینا معیار ھے یا شھر کے درمیانی آبادی کی آواز کا سنائی دینا؟
ج۔ شھر کے اس آخری حصے کی اذان سننا معیار ھے جھاں سے مسافر شھر سے نکلتا ھے یا اس میں داخل ھوتا ھے۔
س۶۹۱۔ ایک علاقہ کے لوگوں کے درمیان شرعی مسافت کے بارے میں اختلاف ھے بعض کھتے ھیں: شھر کے گھروں کی وہ آخری دیواریں معیار ھیں جو ایک دوسرے سے متصل ھیں بعض کھتے ھیں کہ گھروں کے حدود سے باھر جو کارخانے اور کمپنیاں ھوتی ھیں ، ان کی دیواریں معیار ھیں۔ ھمارا سوال یہ ھےکہ شھر کے آخر سے مراد کیا ھے؟
ج۔ شھر کی آخری حدود کی تعیین عرف عام پر موقوف ھے۔
س۶۹۲۔ ھم یونیورسٹی کے طلبہ ھیں اور ھماری کلاسیں شھر طبس کے ایک گاوٴں میں لگتی ھیں اور یہ قریہ ھمارے وطن سے سو کلومیٹر کے فاصلے پر ھے جبکہ شھر طبس کا فاصلہ ۵کلومیٹر ھے لیکن طبس اور اس گاوٴں کے درمیان کوئی چیز حائل نہ ھونے کی وجہ سے اس گاوٴں کی دیواریں تو شھر طبس سے دکھائی دیتی ھیں مگر اذان سنائی نھیں دیتی ھے ایسی صورت میں اگر ھم اس گاوٴں میں دس روز کے قیام کی نیت کریں اور پھر دو گھنٹے سے زیادہ کے لئے طبس چلے جائیں تو اس سے ھماری نیت برقرار رھے گی یا نھیں؟
ج۔ دیواروں کے اوجھل ھونے سے مراد خود دیواروں اور ان کی شکلوں کا اوجھل ھونا ھے۔ لھذا ان کا دھندلا سا دکھائی دینا کافی نھیں ھے، اس فرض پر کہ گاوٴں کی دیواریں شھر طبس سے اوجھل ھوتی ھوں تو یھاں اگروہ گاوٴں طبس کا جزو شمار ھوتا ھے یا شھر کے باغات یا مزارع میں شامل ھے تو اس صورت میں گاوٴں میں قصد اقامت کی نیت کے دوران طبس آنے جانے سے اقامت عشرہ کی نیت متاثر نہ ھوگی لیکن اس کی تشخیص خود مکلف پر موقوف و منحصر ھے۔