س۶۴۹۔ مسافر کے لئے ھر نماز کو قصر پڑھنا واجب ھے یا بعض نمازوں کو؟
ج۔ قصر کا وجوب پنجگانہ نمازوں کی صرف چار رکعتی یعنی ” ظھر و عصر اور عشاء “ کی نمازوں سے مخصوص ھے ۔ صبح اور مغرب کی نما زقصر نھیں ھے۔
س۶۵۰۔ مسافر پر چار رکعتی نمازوں میں وجوب قصر کے شرائط کیا ھیں؟
ج۔ یہ آٹھشرطیں ھیں:
۱۔ سفر کی مسافت آٹھفرسخ کے برا بر ھو یعنی ایک طرف کا فاصلہ یا دونوں طرف کا مجموعی فاصلہ آٹھفرسخ شرعی ھو، شرط یہ ھے کہ صرف جانے کی مسافت چار فرسخ سے کم نہ ھو۔
۲۔ سفر پر نکلتے وقت آٹھفرسخ کا قصد رکھتا ھو۔ پس اگر مسافت کا قصد نہ کرے یا اس سے کم کا قصد کرے اور پھر اس منزل پر پھنچ کر دوسری جگہ کا قصد کرلے اور اس جگہ اور پچھلی منزل کے درمیان کا فاصلہ شرعی مسافت کے برابر نہ ھو، لیکن جھاں سے پھلے چلا تھا وھاں سے اتنی مسافت ھے تو قصر نھیں ھے۔
۳۔ مسافت تمام ھونے تک عزم سفر باقی رھے۔ پس اگر چار فرسخ تک پھنچنے سے پھلے ارادہ بدل دے یا اس سفر کو جاری رکھنے میں متردد ھوجائے تو اس پر سفر کا حکم جاری نھیں ھوگا چاھے ارادہ بدلنے سے قبل اس نے نماز قصر ھی پڑھی ھو۔
۴۔ سفر کے درمیان اپنے وطن سے گزرنے یا کسی جگہ دس روز یا اس سے زیادہ قیام کرنے کی نیت سے سفر ختم کرنے کا ارادہ نہ رکھتا ھو۔
۵۔ شرعی اعتبار سے اس کا سفر جائز ھو، پس اگر معصیت یا حرام کام کے لئے سفر ھو خواہ وہ سفر خود ھی معصیت و حرام ھو جیسے لشکر اسلام سے فرار کرنا یا غرض سفر حرام ھو جیسے راہ زنی کے لئے سفر کرنا تو اس پر سفر کا حکم جاری نھیں ھوگا۔
۶۔ مسافر ، خانہ بدوشوں میں سے نہ ھو جیسے بادیہ نشین جن کا کوئی معین وطن نھیں ھوتا ھے بلکہ وہ صحراوٴں میں گھومتے ھیں اور جھاں انھیں پانی اور چارہ مل جاتا ھے وھیں اتر پڑتے ھیں۔
۷۔ یہ کہ سفر اس کا پیشہ نہ ھو جیسے چوکیدار ، شتربان اور ملاح وغیرہ اور یہ حکم ان لوگوں کا بھی ھے جن کا مشغلہ سفر ھوتا ھے۔
۸۔ اس کا حد ترخص تک پھنچنا ۔ حد ترخص وہ جگہ ھے جھاں سے شھر کی اذان نہ سنی جاسکے یا وھاں سے شھر کی دیواریں نظر نہ آئیں۔