www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

514173
س۱۰۱۵۔ جو شخص اس بات سے مطمئن ھو کہ سال کے آخر تک اس کی سال بھر کی آمدنی میں سے ایک پیسہ بھی نھیں بچے گا بلکہ جو کچھ اس کمائی اور منافع ھے وہ درمیان سال ھی میں روٹی اور کپڑے پر خرچ ھوجائے گا تو کیا اس کے باوجود اس پر خمس کی تاریخ معین کرنا واجب ھے؟اور کیا آغاز سال کا تعین واجب ھے؟ اور اس شخص کا کیا حکم ھے جو اپنے اس اطمینان کی بنا پر کہ اس کے پاس زیادہ پیسہ نھیں ھے ، خمس کے سال کا تعین نھیں کرتا ھے؟
ج۔ خمس کے سال کی ابتداء مکلف کی تعین و حد بندی سے نھیں ھوتی ھے بلکہ وہ ایک امر واقعی ھے جس کا آغاز ھر شخص کی کمائی کے آغاز کے ساتھ ھی ھوجاتا ھے۔ مثلاً جو شخص زراعت کرتا ھے اس کے لئے سال کا آغاز کھیتی کاٹنے کے وقت سے ھوگا اور ملازمت پیشہ لوگوں کے سال کا آغاز کھیتی کاٹنے کے وقت سے ھوگا اور ملازمت پیشہ لوگوں کے سال کا آغاز وصول کرنے کا وقت ھے ، آغاز سال اور سالانہ آمدنی کا حساب خود مستقل واجب نھیں ھے یہ صرف اس لئے کہ اس سے یہ معلوم ھوتا ھے کہ اس پر کتنا خمس واجب ھے ، پس اگر اس کی کمائی میں اس کے پاس کچھ بھی باقی نہ بچے بلکہ جتنا وہ کماتا ھے اس کو اپنی زندگی پر خرچ کردیتا ھے تو اس پر ان امور میں سے کچھ بھی واجب نھیں ھے۔
س۱۰۱۶۔ کیا مالی سال کا آغاز کام کے پھلے مھینہ سے ھوتا ھے ؟ یا پھلا مھینہ ماھانہ تنخواہ وصول کرنے سے متعلق ھے؟
ج۔ ملازمت کرنے والوں کا خمس کا سال اس دن سے شروع ھوجاتا ھے جس دن تنخواہ پاتے ھیں یا اس کو وصول کرنے پر قادر ھوتے ھیں۔
س۱۰۱۷۔ خمس ادا کرنے کے لئے سال کی ابتداء کا کیسے تعین ھوتا ھے؟
ج۔ کاروندوں اور ملازمت پیشہ افراد کے خمس کے سال کی ابتداء اس تاریخ سے ھوتی ھے جس دن وہ اپنے کام و ملازمت کا پھلا ثمرہ حاصل کرتے ھیں لیکن تاجروں کے سال کی ابتداء ان کی خرید و فروخت شروع کرنے کی تاریخ سے ھوتی ھے۔
س۱۰۱۸۔ غیر شادی شدہ جوانوں پر جو اپنے والدین کے ساتھ زندگی بسر کرتے ھیں، خمس کی تاریخ کا تعین کرنا واجب ھے؟ اور ان کے سال کی ابتداء کب سے ھوگی؟ اور اس کا وہ حساب کریں گے؟
ج۔ اگر غیر شادی شدہ جوان کی ذاتی کمائی ھو ، خواہ قلیل ھی کیوں نہ ھو تو اس پر واجب ھے کہ خمس کی تاریخ معین کرے تاکہ اس سے سال بھر کی آمدنی کا حساب ھو کہ اگر سال کے آخر میں اس کے پاس کوئی چیز باقی بچے تو اس کا خمس دے اور خمس کے سال کا آغاز پھلے فائدے کے حصول کے دن سے ھوتا ھے۔
س۱۰۱۹۔ جو میاں بیوی اپنی اپنی آمدنی سے مشترک طور پر گھر کے اخراجات پورا کرتے ھیں تو ان کے لئے ممکن ھے کہ مشترکہ طور پر اپنے خمس کی تاریخ بھی معین کریں؟
ج۔ ان میں سے مستقل طور پر ھر ایک کے لئے خمس کی تاریخ ھوگی بس سال کے آخر میں ان سے ھر ایک پر تنخواہ اور سال بھر کی آمدنی میں سے خرچ کرنے کے بعد جو کچھ بچے گا اس پر خمس دینا واجب ھے۔
س۱۰۲۰۔ میرے اوپر گھر کی ذمہ داری ھے، میں امام خمینی کی مقلد ھوں ۔ میرے شوھر نے خمس کی تاریخ معین کررکھی ھے جس میں وہ اپنے اموال کا خمس نکالتے ھیں مجھے بھی کچھ آمدنی ھوتی ھے پس کیا خمس ادا کرنے کے لئے میں بھی اپنی تاریخ معین کرسکتی ھوں اور کیا اپنے خمس کے سال کی ابتداء اس حاصل ھونے والے اولین فائدے سے کرسکتی ھوں جس کا میں نے خمس نھیں دیا ھے اور سال کے آخر میں گھر کے اخراجات سے جو کچھ بچ جائے اس کا خمس ادا کروں اور کیا درمیان سال جو پیسہ میں زیارت پر یا ھدایا خریدنے میں خرچ کرتی ھوں اس پر بھی خمس ھے؟
ج۔ آپ پر واجب ھے کہ خمس کے سال کی ابتداء اس دن سے کریں جس دن آپ کو سال کی پھلی آمدنی حاصل ھوئی اور سال کے دوران اپنی آمدنی یا کمائی سے جو کچھ ان امور پر خرچ کرتی ھیں جنھیں آپ نے بیان کیا ھے اس میں خمس نھیں ھے لیکن سال کے اخراجات کے بعد کمائی میں سے جو کچھ بچ جائے اس کا خمس دینا واجب ھے۔
س۱۰۱۲۔ کیا خمس کی تاریخ شمسی یا قمری سال کے اعتبار سے معین کرنا واجب ھے؟
ج۔ اس سلسلہ میں مکلف کو اختیار ھے۔
س۱۰۲۲۔ ایک شخص کا کھنا ھے کہ اس کے خمس کے سال کا آغاز سال کے گیارھویں مھینہ سے ھوتا ھے لیکن وہ اسے بھول گیا اور خمس نکالنے سے قبل بارھویں مھینے میں اس نے اس مال سے اپنے گھر کے لئے جانماز، گھڑی اور قالین خرید لیا اور اب وہ اپنے خمس کے سال کا آغاز رمضان سے کرنا چاھتا ھے اس بات کی طرف اشارہ کردینا ضروری ھے کہ اس شخص پر گذشتہ سال کے سھم امام و سھم سادات کے ۸۳ تومان قرض ھیں اور انھیں وہ قسط وار ادا کررھاھے پس مذکورہ سامان (جا نماز ، گھڑی اور قالین) کے سھم امام و سھم سادات کے بارے میں آپ کیا فرماتے ھیں؟
ج۔ خمس کے سال میں تقدیم و تاخیر صحیح نھیں ھے مگر گذشتہ سال کے منافع کے حساب کے بعد اور اس شرط کے ساتھ کہ اس سے ارباب خمس کو ضرر نہ پھنچے لیکن غیر مخمس مال سے اس نے جو ولی امر خمس یا اس کے وکیل کی اجازت پر موقوف ھے اور اجازت مل جانے کے بعد اس کی موجودہ قیمت کا خمس دینا واجب ھے۔
س۱۰۲۳۔ کیا انسان اپنے مال کے خمس کا حساب خود کرسکتا ھے پھر جس مقدار میں خمس واجب ھوا ھے آپ کے وکلاء کی خدمت میں پیش کردے؟
ج۔ جس شخص کے خمس کی تاریخ معین ھے وہ اپنے مال کا خود حساب کرسکتا ھے۔

Add comment


Security code
Refresh