www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

502361
س۸۹۷۔ آیا غیر مخمس مال سے بنوائے ھوئے گھرمیں خمس ھے ؟ اگر خمس واجب ھے توموجودہ قیمت کو سامنے رکہ کر خمس نکالا جائے گا یا جس سال بنا ھے اس سال کی قیمت کے مطابق ؟
ج۔ اگر وہ اپنی رھائش کا گھر نھیں ھے اور اس نے اس گھر کی تعمیر کی غیر مخمس مال سے کی ھو، اس طریقہ سے کہ مال کو اس گھر کے مصالحہ کی خریداری اور مزدوروں کی اجرت وغیرہ میں خرچ کیا ھے تو اس کو حال حاضر میں اس گھر کی عادلانہ قیمت میں سے خمس نکالنا ھوگا لیکن اگر اس نے قرض اور ادھار لے کر بنایا اور بعد میں اس قرض کو غیر مخمس مال سے چکایا ھو تو صرف اسی مال میں خمس نکالنا ضروری ھے جو اس نے قرض چکانے میں صرف کیا ھے۔
س۸۹۸۔ میں نے اپنا مکان اس بنیاد پر بیچا کہ دوسرا خریدوں گا بعد میں معلوم ھوا کہ اس کی قیمت میں خمس ھوگا۔ اب اگر خمس نکالتا ھوں تو دوسرا مکان خریدنے پر قادر نہ رھوں گا واضح رھے کہ اس کو بیچنے سے قبل میں اس کے فرش کے لئے کچھ رقم کا محتاج تھا تو اس صورت میں میرے لئے کیا حکم ھے؟
ج۔ بیچے ھوئے گھر کی قیمت اگر اسی سال دوسرے گھر ، جس کی ضرورت ھو ، کی خریداری میں یا نذر کے دوسرے اخراجات پر صرف کی جائے تو اسں میںخمس نھیںھے۔
س۸۹۹۔ میں نے اپنا رھائشی فلیٹ بیچ دیا اور یہ معاملہ خمس کا سال آتے ھی واقع ھوا اور میں اپنے کو حقوق شرعیہ کی ادائیگی کا سزاوار سمجھتا ھوں لیکن اس سلسلہ میں اپنے خاص حالات کی وجہ سے مشکل سے رو برو ھوں۔ گذارش ھے کہ اس مسئلہ میں میری راھنمائی فرمائیں؟
ج۔ جس گھر کو آپ نے بیچا ھے، اگر وہ ایسے مال سے خریدا گیا تھا جس میں خمس نھیں تھا تو اب بیچنے کے بعد بھی اس کی قیمت میں خمس نھیں ھے۔ اسی طرح اگر گھر کی قیمت اس سال کے اخراجات زندگی میں خرچ ھوئی ھے۔ مثال کے طور پر ایسے گھر کے خریدنے میں جس کی ضرورت تھی یا زندگی کی ضروریات کے خریدنے میں تو اس میں بھی خمس نھیںھے۔
س۹۰۰۔ میرے پاس ایک شھر میں نصف تعمیر شدہ مکان ھے اور مجھے رھنے کے لئے حکومت کی طرف سے ملے ھوئے گھر کی وجہ سے اس کی ضرورت نھیں ھے میں چاھتا ھوں کہ اس کو بیچ کر اس سے ایک گاڑی اپنی ضرورت کے لئے خرید لوں تو کیا اس کی قیمت میں سے خمس نکالنا ھوگا؟
ج۔ اگر مذکورہ گھر جسے آپ نے دوران سال ، سال کے منافع میں سے خانگی اور رھائشی اخراجات کے حساب سے بنوایا یا خریدا ھے تو اس گھر کی قیمت میںخمس نھیں ھے جبکہ اس کی قیمت کو اسی سال زندگی کی ضروریات میں خرچ کیا ھے اور اگر ایسا نہ ھو تو احتیاطاً اس میں خمس واجب ھے۔
س۹۰۱۔ میں نے اپنے گھر کے لئے چند دروازے خریدے لیکن دو سال کے بعد ناپسند ھونے کی بنا پر انھیں بیچ دیا اور اس کی قیمت کو المونیم کمپنی میں اپنے لئے المونیم کے دروازے بنانے کے لئے رکہ دیا جو اسی بیچے ھوئے دروازے کی قیمت کے برابر ھے تو کیا ایسے مال میں خمس نکالنا ھوگا؟
ج۔ اگر دروازوں کی قیمت فروخت اسی سال دوسرے دروازے خریدنے میں صرف ھوئی ھے تو اس میں خمس نھیں ھے۔
س۹۰۲۔ میں نے ایک لاکہ تومان ایک کمپنی کو مکان کی زمین کے لئے دیا ھے اور اب اس رقم پر سال تمام ھوچکا ھے ، صورت حال یہ ھے کہ ایک حصہ اس رقم کا میرا اپنا ھے اور ایک حصہ میں نے قرض لیا تھا جس میں سے کچھ ادا کرچکا ھوں تو کیا اس میں خمس ھے اور اگر ھے تو کتنا؟
ج۔ اگر ضرورت کے مطابق گھر بنوانے کے لئے زمین کی خریداری اس بات پر موقوف ھے کہ بیعانہ کے طور کچھ رقم پھلے سے جمع کرنی ھے تو دی ھوئی قیمت پر خمس دینا ضروری نھیں ھے چاھے آپ نے اس کو اپنے سالانہ منافع سے ھی ادا کیا ھو۔
س۹۰۳۔ اگر کسی نے اپنا گھر بیچا اور اس کی قیمت کے منافع سے فائدہ اٹھانے کے لئے اس کو بینک میں جمع کردیا پھر خمس کی تاریخ آگئی تو اس کا کیا حکم ھے؟ اور اگر اس مال کو اس نے گھر خریدنے کے لئے رکھا ھو تو اس کا کیا حکم ھے؟
ج۔ اگر گھر کو اثناء سال میں اسی سال کے منافع سے خانگی اور رھائشی اخراجات سے بنوایا یا خریدا ھے تو اس صورت میں گھر کی قیمت اگر اس سال میں صرف کی گئی ھے تب بھی اس میں خمس نھیں ھے اور اگر ایسا نھیں ھے تو احوط یہ ھے کہ اس کا خمس نکالا جائے۔
س۹۰۴۔ وہ رقم جو انسان گھر کے کرایہ پر لینے کے لئے رھن کے طور پر دیتا ھے آیا اس میں خمس ھے یا نھیں؟
آیا ایسے مال پر جسے تھوڑا تھوڑا کرکے گھر یا گاڑی خریدنے کے لئے جمع کیا گیا ، خمس ھے؟
ج۔ ضروریات زندگی خریدنے کے لئے جمع کردہ مال پر اگر کاروبار کے منافع میں سے ھو اور اس پر ایک سال گذر چکا ھے تو اس میں خمس ھے لیکن وہ مال جو مالک مکان کو قرض کے طورپر دیا گیا ھے اس میں اس وقت تک خمس نھیں ھے جب تک کہ قرض لینے والا واپس نہ کردے۔
س۹۰۵۔ ایک شخص کے پاس اپنی گاڑی ھے جس کو اس نے درمیان سال کے منافع سے خریدا ھے اور چند سال کے بعد اس نے اس کو خمس کے حساب کے وقت بیچ دیا۔ اس گاڑی کی فروخت سے پھلے اس شخص نے دوسری گاڑی خریدی تھی جس کا کچھ قرض اس کے ذمے تھا، جس کو پھلی گاڑی کے فروخت کرنے کے بعد ادا کیا اور باقی قیمت میں سے کچھ بینک کو گذشتہ سالوں کے ٹیکس کی ادائیگی کے لئے دیا جس کو وہ قسطوںکے طور پر دیتاتھا۔ لیکن چند سال سے قسطیں ادا نھیں کی تھیں۔ لھذا اس نے وہ ساری قسطیں ایک ساتھ ادا کردیں، ایسی صورت میں باقی رقم میں مضاربہ یا نفع کے لئے رکہ دی ، ایسی صورت میں :
۱۔ کیا گاڑی کی سب قیمت میں خمس ھے؟
۲۔ کیا پھلی گاڑی کی قیمت فروخت سے ( خمس نکالتے وقت) نئی گاڑی کی قیمت خرید کا قرض الگ کیا جاسکتا ھے؟
۳۔ کیا گاڑی کا قرض اور گذشتہ سالوں کے تمام ٹیکس یا کم ازکم سال جاری کے ٹیکس کو گاڑی کی قیمت فروخت سے خمس نکالتے وقت الگ کرلیا جائے اور جو باقی بچے اس کا خمس دینا واجب ھو؟
ج۔ گاڑی کی قیمت فروخت سے خمس کے سال میں جو رقم اخراجات زندگی اور قرض وغیرہ ادا کرنے وغیرہ کے لئے صرف کی ھے، اس میں خمس نھیں ھے لیکن جو رقم بینک میں فائدے کے لئے رکھی ھے یا آئندہ برسوں کی ٹیکس کی ادائیگی کے لئے رکھی ھے تو احتیاط واجب کے طور پر سال خمس کی تاریخ خمس آنے پر ا س میں خمس دینا واجب ھے۔
س۹۰۶۔ میں نے ایک گاڑی چند سال پھلے خریدی جسے اب کئی گنا قیمت پر بےچا جاسکتا ھے جبکہ جس رقم سے اس کو خریدا تھا وہ غیر مخمس تھی اور اب جو قیمت مل رھی ھے اس سے میں گھر خریدنا چاھتاھوں تو کیا قیمت وصول ھوتے ھی اس تمام رقم پر خمس واجب ھوگا؟ یا جتنے میں گاڑی خریدی تھی بس اسی میںخمس نکالا جائے گا؟ اور بقیہ رقم جو قیمت بڑھنے کی وجہ سے ملی ھے اس کو گاڑی بیچنے والے سال کی منفعت میں حساب کیا جائے گا اور سال تمام ھونے کے بعد اگر وہ مصرف سے بچی رھی تو اس وقت اس کا خمس نکالنا ھوگا؟؟؟

ج۔ اگر گاڑی ضروریات زندگی میں سے ھے اور سال جاری کے منافع سے خریدی گئی ھے تو اس کی قیمت میں خمس نھیں ھے جبکہ وہ رقم خمس کے اسی سال میں اپنی ضروریات میں صرف کی جائے جیسے رھنے کے لئے گھر یا اس کے مثل کوئی چیز خریدی ھو ورنہ بنابر احوط واجب ھے کہ آخر سال میں آپ اس کا خمس نکالیں۔ اور اگر گاڑی کرائے پر چلانے کے لئے خریدی ھے تو اگر اس کو آپ نے ادھار لیا ھے یا قرض لے کر خرید لیا ھے اور پھر اس ادھار یا قرض کو اپنے کاروبار کے منافع سے ادا کیا ھے تو اس صورت میں آپ کو اتنے ھی مال کا خمس نکالنا ھوگا جتنا قرض ادا کرنے میں خرچ کیا ھے۔ اور اگر آپ نے گاڑی اپنے کاروباری منافع سے خریدی ھے تو آپ پر واجب ھے کہ جس دن گاڑی فروخت کریں اس کی تمام قیمت کا خمس ادا کریں۔
س۹۰۷۔ میں ایک بھت ھی معمولی مکان کا مالک تھا۔ چند وجوھات کی بناء پر دوسرا گھر خریدنے کا ارادہ کرلیا لیکن مقروض ھونے کی بناء پر میں اپنے استعمال کی گاڑی بیچنے پر مجبور ھوا اسی طرح صوبے کے بینک سے اور اپنے شھر کے قرض الحسنہ سوسائٹی سے قرض لینے پر مجبور ھوا تاکہ میں گھر کی قیمت ادا کرسکوں واضح رھے کہ میں نے اپنے خمس کی تاریخ آنے سے قبل گاڑی بیچی ھے اور جو قیمت ملی ھے اس کو اپنے قرض کی ادائیگی میں خرچ کیا ھے۔ آیا گاڑی کی قیمت میں خمس ھے یا نھیں؟
ج۔ مفروضہ سوال میں بیچی ھوئی گاڑی کی قیمت میں کوئی خمس نھیں ھے۔
س۹۰۸۔ گھر، موٹر یا دوسری وہ چیزیں جن کی انسان کو یا ان کے بچوں کو ضرورت ھوتی ھے اور سالانہ منافع سے ان اشیاء کو خریدتا ھے، اب اگر ان کو کسی ضرورت کی بناء پر یا اس سے بھتر خریدنے کے لئے بیچا جائے تو ان کے بارے میں خمس کا کیا حکم ھے؟
ج۔ اگر ضروریات زندگی میں سے کوئی چیز بیچ کر اس کی قیمت سے اسی خمس کے سال میں ضروریات زندگی میں سے کوئی چیز بیچ کر اس کی قیمت سے اسی خمس کے سال میں ضروریات زندگی میں سے کوئی چیز خریدے تو اس میں خمس نھیں ھے اور اگر ایسا نھیں ھے تو نیا خمس سال آتے ھی اس کا خمس نکالنا بربنائے احوط واجب ھے۔ مگر یہ کہ جب بقیہ قیمت جس کو وہ اگلے سال کے مخارج میںصرف کرنا چاھتا ھے وہ اتنی مقدار میں نہ ھو جو اس کی احتیاج کو پورا کرسکے تو اس پر خمس نھیں ھے۔
س۹۰۹۔ ایک متدین انسان نے اپنی نجی گاڑی یا اپنا گھر بیچ دیا تاکہ اس سے بھرحال مکان یا گاڑی خریدے۔ اس نے اس رقم کے علاوہ الگ سے کچھ رقم اس میں اضافہ کی اور پھلے سے بھتر گاڑی اور گھر خریدا تو اس کے لئے خمس کا کیا حکم ھے؟
ج۔ اگر ا س نے اپنی ضروریات زندگی میں سے کچھ بیچ کر اس کی قیمت اسی سال کی لازمی چیزوں میں صرف کی تو اس پر خمس نھیں ھے۔ لیکن اگر اس نے رقم آخر سال تک اپنے پاس رکھی تو احوط یہ ھے کہ اس میں خمس نکالنا واجب ھے اور اگر خمس کے بعد باقیماندہ رقم اس کے اگلے سال کے اخراجات کے لئے کافی نہ ھوتی ھو تو اس صورت میں اس پر خمس ادا کرنا واجب نھیں ھے۔
س۹۱۰۔ گھر ، گاڑی یا ان جیسی دیگر ضرورت کی چیزیں اگر خمس نکالے ھوئے مال سے خریدی جائیں اور فروخت یا تجارت کی غرض سے نھیں بلکہ استفادہ کی نیت سے خریدی جائیں اور بعد میں کسی وجہ سے ان کو بیچ دیں تو کیا اصل قیمت سے زیادہ میں خمس ھے؟
ج۔ بناء بر فرض سوال قیمت بڑھنے سے جو منفعت حاصل ھوئی ھے اس میں خمس نھیں ھے،

Add comment


Security code
Refresh