خمس اسلامی فرائض میں سے ایک هے اور قرآن مجید نے اسے جهاد کے ساتھـ قرار دیا هے ، اس میں گوناگون فلسفه و اسرار هیں که ان میں سے بعض کی طرف هم یهاں پر اشاره کرتے هیں :
١- خمس کا سھم امام ، امام علیہ السلام کے لئے نظام کو چلانے اور معاشره کے نظم ونسق کے لئے اخراجات کے طور پر واجب قرار دیا گیا هے- اس لئے روایت میں خمس کو " وجه الاماره " کے نام سے یاد کیا گیا هے-
٢- خمس کا سھم سادات ، خداوند متعال نے پیغمبر اسلام صلی الله علیه وآله وسلم کی عظمت و عزت کے تحفظ کے لئے ، بنی هاشم اور آنحضرت صلی الله علیه وآله وسلم کے اعزّه کے اخراجات کو پورا کرنے کی غرض سے خمس کو واجب قرار دیا هے اور اسے اپنا اور رسول خدا صلی الله علیه وآله وسلم کا مال قرار دیا هے تاکه ان کی بے احترامی اور حقارت کا امکان زائل هوجائے-
٣- خمس، هر نیک کام کو انجام دینے کے لئے اخراجات پورے کرنے کی بجٹ هے، جسے امام انجام دینا چاهتا هے اور وه اسے جهاں پر مصلحت سمجھے خرچ کرسکتا هے-
٤-خمس، انسان کے رشد و کمال کا وسیله هے، اس کی ادائیگی رزق کے بڑھنے اور گناهوں کی بخشش کا سبب هے- ٥- خمس، دین خدا کے احیاء اور اسلامی حکومت تشکیل پانے کے لئے واجب کیاگیا هے-
نظام خمس کا فلسفہ کیا ہے؟
- Details
- Written by admin
- Category: شرعی مسائل
- Hits: 2329