www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

290444
آیت اللہ العظمی سیستانی نے دو سوالوں کا جواب دیا ہے جو "زمزم احکام" سے گفتگو کرتے ھوئے آیت اللہ سیستانی کے نمائندے "حجت الاسلام جواد محمودی" نے بیان کیا ہے:
سوال: کیا یہ درست ہے کہ ھم اجنبیوں کی ویب سائٹس، سیٹلائت چینلز اور بیگانہ قوتوں کے ذرائع ابلاغ کو دیکھیں اور سنیں اور ان سے اطلاعات و معلومات حاصل کریں؟
جواب: آیت اللہ سیستانی بیگانہ قوتوں کے زیر نگرانی چلنے والی ویب سائٹوں اور سیٹلائٹ چینلوں کو دیکھنے کی اجازت نھیں دیتے خواہ موصولہ اطلاعات جائز اور مشروع ھی کیوں نہ ھوں؛ کیونکہ یہ عمومی اخلاق کے خلاف ہے اور تدوین شدہ قوانین کی خلاف ورزی ہے چنانچہ حضرت آقا اجنبیوں کی ویب سائٹوں اور سیٹلائٹ چینلز سے استفادہ کرنے کی اجازت نھیں دیتے۔
سوال: اگر ھم اجنبی ذرائع ابلاغ اور بیرون ملک میں واقع نیٹ ورکس سے رابطہ کریں اور پیغام، ایمیل وغیرہ کے ذریعے ملکی حالات کے بارے میں انھیں معلومات فراھم کریں تو ھمارے اس عمل کی شرعی حیثیت کیا ھوگی؟
جواب: اجنبیوں کو پیغام اور ویب سائٹوں کے ذریعے ملک کی روان صورت حال کی اطلاعات و معلومات فراھم کرنا ـ چونکہ اسلام اور مسلمین کے مفادات اور مصلحتوں اور نظام کے مفاد کے خلاف ہے؛ چنانچہ آیت اللہ سیستانی اس کی اجازت نھیں دیتے اور یہ عمل جائز نھیں ہے۔

Add comment


Security code
Refresh