فروشگاه اینترنتی هندیا بوتیک
آج: Wednesday, 04 December 2024

www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

اسلام نے اپنی پھلی توجہ انسان کی حقیقت پسندی کے نھج پر مرکوز ہے ،کیونکہ یہ مقدس نھج انسان کی تربیت کرناچاھتا ہے اور ایسے بے زبان حیوان نھیں پالنا چاھتا کہ جس کا مقصد پیٹ بھرنا اورجنسی خواھشات کوپورا کرنا ھو۔انسان ایک ایسی زندہ مخلوق ہے ،جو جذبات اورھمدردیوں کے علاوہ عقل اور حقیقت پسندی کی توانائی سے بھی مسلح ہے۔
انسان اپنی فطرت،یعنی اپنی خالص حقیقت پسندانہ فطرت کے مطابق ،درک کرتا ہے کہ وہ عالم ھستی کا ایک جزو ہے اور عالم ھستی کے دیگر اجزاء کے مانند ماورائے طبیعت ،یعنی ایک لامتناھی زندگی،قدرت اور علم سے وابستہ ہے ،عقل بھی اسی (خدا) کی مخلوق ہے۔ اسی لئے اسلام نے اپنی روش کو''توحید''کی بنیاد پر استوار کیا ہے اور جوشخص خداپرست نہ ھو ،وہ اسے انسان نھیں جانتا۔
یھاں پر ''توحید''سے مرادخدا کی یکتائی پرعقیدہ رکھنا ہے،جو اپنے دین کے ذریعہ انسان کو سعادت کی دعوت دیتا ہے اور ایک دن اسکے اعمال کاحساب لیکر اسے مناسب جزادے گا ۔
خدائے متعال اپنے کلام میں فرماتا ہے :
''یہ سب(یعنی توحیدسے بے خبر لوگ)جانوروں جیسے ہیں بلکہ ان سے بھی کچھ زیادہ گمراہ ہیں ''۔(١﴾
توحیدکے جو معنی بیان کئے گئے ہیں ان کے مطابق وہ اسلام کی پھلی اصل اور اس کابنیادی ستون ہے۔
اسلام کا دوسراستون ''پسندیدہ اخلاق'' ہے ،جو توحید پر استوار ہے ،کیونکہ اگرانسان توحید کے مطابق اخلاق نہ رکھتا ھو ،تواس کامقدس ایمان محفوظ نھیں رھے گا ۔
اور اسی طرح،جیسا کہ بیان کیا گیا ،قوانین اورضوابط خواہ کتنے ھی ترقی یافتہ کیوں نہ ھوں، ھرگز ایک ایسے معاشرے کونھیں چلاسکتے جس میں اخلاقی انحطاط پایا جاتا ھو۔
اس لحاظ سے ،اسلام میں عقیدئہ توحید کے مطابق اخلاقیات کا ایک طویل سلسلہ جیسے:انسان دوستی،رحم دلی،عفت اور عدالت کے جیسے دوسرے امورانسانی معاشرے کے لئے مرتب کئے گئے ہیں جو توحید کے عقیدہ کے نفاذ کے ضامن اور قوانین وضوابط کے محافظ ہیں ۔
معاشرے کی سعادت میں مفید و مؤثرھونے کی وجہ سے اخلاق کادوسرا درجہ ہے،چوں کہ توحیدپھلے درجہ پر ہے ۔
توحید اور اخلاق کے اصولوں کو مستحکم اور استوار کرنے کے بعداسلام نے قوانین کا ایک طویل سلسلہ وضع کیا ہے ،جن کا تعلق اخلاق سے رابطہ ہے ،یعنی مذکورہ قوانین کا سر چشمہ پسندیدہ اخلاق ہے اور پسندیدہ اخلاق بھی اپنے قوانین کے ذریعہ مستحکم ھوتا ہے۔اور یھی قوانین و ضوابط ہیں جو معاشرے کے حیات بخش مفاد کا تحفظ کرتے ہیں اور لوگوں کے اختلافات کو دور کرتے ہیں۔
حوالہ
١۔(۔۔۔ان ھم الا کا لانعام بل ھم اضل سبیلا) (فرقان٤٤﴾۔

Add comment


Security code
Refresh