www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

حضرت آیة اللہ رضا استادی دام ظلہ العالی
 سلسلہٴ نشستھائے معارف اسلامی کی یہ چوتھی نشست ھے جس میں امامت کے متعلق گفتگو کرنا ھے اور یہ گفتگو نو دلیلوں پر مشتمل ھو گی ۔
تمام علمائے اسلام اس بات پر متفق ھیں کہ انبیائے الٰھی میں مندرجہ ذیل صفات کا ھونا ضروری ھے۔ ان صفات و خصوصیات کے متعلق اھلسنت و شیعہ کے درمیان کوئی اختلاف نھیں ھے ۔

 

رسول اکرم (ص)، جو بغیر امام کے مرتاہے وہ جاھلیت کی موت مرتاہے، (مسند ابن حنبل 6 ص 22 / 16876 ، المعجم الکبیر 19 ، ص 388 /910 ، الملاحم والفتن ص 153 از معاویہ ، مسند ابوداؤد طیالسی ص 259 از ابن عمر ، تفسیر عیاشی 2 ص 303 / 119 ، از عمار الساباطی ، الاختصاص ص 268 از عمر بن یزید از امام موسی ٰ کاظم (ع))۔

 

1.مثال سفینہ نوح

حنش کنانی کا بیان ہے کہ میں نے حضرت ابوذر کو در کعبہ پکڑ کر یہ کھتے ھوئے سناہے۔ کہ جس نے مجھے پھچان لیا وہ تو جانتا ھی ہے اور اگر کسی نے نھیں پھچانا تو پھچان لے میں ابوذر ھوں

 

 رسول اکرم(ص)جس شخص کو پرورگار نے میرے اھلبیت (ع) کی معرفت اور محبت کی توفیق دید گویا اس کے لئے تمام خیر جمع کردیا۔(امالی صدوق (ر) 383 /9 ، بشارة المصطفیٰ ص 186)۔