www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

شام میں فوجی اپریشن کے دوران تین یورپی شھری ھلاک

لبنان کے المنار ٹی وی چینل نے رپورٹ دی ہے کہ شام کے مسلح دھشتگردوں کے خلاف ملک کے

 شمال مغربی علاقے میں اس ملک کی فوج کے تازہ آپریشن میں تین یورپی شھری ھلاک ھوئے ہیں جن میں ایک امریکی اور ایک برطانوی شھری شامل ہے۔ شام کی فوج نے کھا ہے کہ اس کو ھلاک ھونے والوں کے سامان سے شام کی فوجی چھاؤنیوں سے متعلق نقشے بھی ملے ہیں۔
ایک انکشاف، شامی دھشتگردوں کے لیے ترکی سے کیمیاوی ھتھیاروں کی ترسیل
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے انکشاف کیا ہے کہ ترکی نے آدانا کے علاقےسے شام کی حکومت کے متعدد ایسے مخالفین کو گرفتار کیا ہے جن سے کیمیاوی ھتھیار برآمد ھوئے ہیں۔ روسی وزیر خارجہ نے مزید کھا ہےکہ ماسکو ان عناصر کے بارے میں ترکی کی جانب سے تفصیلات بیان کۓ جانے کا منتظر ہے۔
دمشق بغیر کوئی پیشگی شرط قبول کئے جنیوا ۲ میں شرکت کرے گا
 شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے کھا ہے کہ دمشق شام کے بحران کے جائزے کے مقصد سے بغیر کوئی پیشگی شرط قبول کئے جنیوا دو کانفرنس میں شرکت کرے گا۔
ولید المعلم نے لبنان کے المیادین ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ھوئے شام کی حکومت کے خلاف برسرپیکار دھشتگردوں کے حامیوں کی طرف سے لگائی جانے والی پیشگي شرائط پر توجہ دیۓ بغیر کھا کہ دمشق جنیوا دو کانفرنس میں شرکت کرے گا۔
شام کے وزیر خارجہ نے شام کی حکومت کے مخالفین اور ان کے اتحادیوں کو اغیار کا آلۂ کار قرار دیا اور کھا کہ شام کے خلاف سازش کرنے والوں نے اس ملک کو تباہ کرنے کے مقصد سے ملک کے بحران کو عالمی سطح پر اٹھایا ہے لیکن یہ سازش ناکام ھوگي۔ ولید المعلم نے شام کے عوام کے قتل عام میں ملوث عناصر کے ساتھ مذاکرات کو مسترد کرتے ھوئے اس بات پر تاکید کی کہ دمشق شام کی حکومت کے مخالفین کے غیر قانون اتحاد کے ساتھ کہ جو مذاکرات کے لۓ شرائط معین کرتے ہیں ، ھرگز مذاکرات نھیں کرے گا۔

شامی مخالفین کا جنیوا ۲ میں شرکت سے بائیکاٹ
شام کے مخالفین کے اتحاد کے ترجمان خالد صالح نے ایسوشیٹڈ پریس کے ساتھ گفتگو کرتے ھوئے جنیوا ٹو کانفرنس کی مخالفت کرتے ھوئے کھا کہ شام کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر کسی سیاسی راہ حل پر پھنچنا مشکل دکھائی دیتا ہے۔
شام کے مخالفین کی جانب سے جنیواٹو کانفرنس کا بائیکاٹ ایسے میں کیا گیا ہے کہ جب روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے شام کے مخالفین پرجنیوا ٹو کانفرنس کو ناکام بنانے کا الزام عائد کرتے ھوئے کھا تھا کہ شام کے مخالفین ھر قسم کے سیاسی اقدامات کوسبوتاژکر رھے ھیں اور ساتھ ھی یورپ میں رائے عامہ کو منحرف کرنے اور شام میں فوجی مداخلت کیلئے حالات ساز گار بنانے کیلئے حقائق کے بر عکس پروپگنڈہ کیا جا رھا ہے۔
جبھۃ النصرہ بلیک لیسٹ میں شامل
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے دھشتگرد تکفیری سلفی گروہ النصرہ کو جو بین الاقوامی دھشتگرد گروہ القاعدہ سے وابستہ ہے اور جو اس وقت شام میں دھشتگردانہ کاروائیاں کر رھی ہے بلیک لسٹ میں شامل کر لیا ہے۔
ایسوشیٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکہ کے نمائندہ دفتر نے ایک بیان جاری کر کے کھا ہے کہ سلامتی کونسل کے تمام 15رکن ممالک میں سے کسی نے بھی النصرہ کو بلیک لسٹ میں شامل کرنے کی مخالفت نھیں کی۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اس اقدام سے دھشتگرد تکفیری سلفی گروہ النصرہ پر ھتھیاروں سمیت ھر قسم کی پابندی عائد ھو جائے گی اوراس کے اثاثے منجمد ھونے کے ساتھ ساتھ اس کے دھشتگرد رھنما دورے بھی نھیں کر سکیں گے۔
 دمشق اسرائیل کے کسی بھی حملے کا منہ توڑ جواب دے گا
شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے بدھ کے روز لبنان کے ٹی وی چینل "المیادین" کو دیئے گئے انٹرویو میں کھا ہے کہ دمشق آئندہ اسرائیل کے کسی بھی ممکنہ حملے کی صورت میں بغیر کسی انتباہ کے جوابی کارروائی کرے گا۔ شامی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ شام اس کے بعد اسرائیل کی ھر قسم کی مھم جوئی اور جارحیت کا حتماً جواب دے گا، اور ممکنہ جارحیت کا جواب حملے میں استعمال ھونے والے ھتھیار کی نوعیت کے مطابق ھوگا۔ ولید المعلم کا کھنا تھا کہ 2014ء میں صدارتی انتخابات کے انعقاد تک بشار الاسد بدستور شام کے صدر رھیں گے۔ انھوں نے تاکید کے ساتھ کھا کہ آج سے شام کے آئندہ صدارتی انتخاب تک بشار الاسد ھی جمھوری عربی شام کے صدر ہیں۔
شامی وزیر خارجہ کا کھنا تھا کہ جینوا2 مذاکرات میں ھونے والے کسی بھی توافق کے بارے میں شام میں ریفرنڈم کا انعقاد کروایا جائے گا، اگر اس اتفاق رائے کی شام کے عوام نے حمایت کر دی، تو اس پر عمل درآمد شروع کر دیا جائے گا۔ ولید المعلم کا کھنا تھا کہ شام کے ھمسائے عرب اور یورپی ممالک سمیت 28 ملکوں کے دھشتگرد شام کی حکومت کے ساتھ نبرد آزما ہیں۔
شام میں ایک لاکھ بیرونی دھشتگرد سرگرم عمل
صدر بشار اسد نے المنار ٹی وی کے ساتھ خصوصی گفتگو میں کھا کہ سعودی عرب، ترکی اور قطر شام کے خلاف دھشتگردوں کی حمایت کر رھے ہیں اور ایک لاکھ سے زائد بیرونی دھشتگرد شام کے عوام اور فوج کے خلاف بر سر پیکار ہیں۔
بشار اسد نے کھا کہ شام کی فوج صھیونی حکومت کے کسی بھی طرح کے حملے کا نھایت شدید جواب دے گي اور فوج شام کے ان شھریوں کا خیرمقدم کرتی ہے جو جولان کی پھاڑیوں کو آزاد کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
شام کے صدر نے روس سے اینٹی ایرکرافٹ میزائيل سسٹم ایس تھری ھنڈرید کی پھلی کھیپ ملنے پر کھا کہ شام کی فوج نے فوجی توازن میں تبدیلی پیدا کرکے دھشتگردوں کو کراری شکست دی ہے۔
صدر بشار اسد نے کھا کہ شام اور حزب اللہ لبنان ایک محاذ میں شامل ہیں اور حزب اللہ کے جوان لبنان سے ملی سرحد پر تعینات ہیں لیکن فوج لبنان کے ساتھ سرحدی علاقوں کو دھشتگردوں کے وجود سے پاک کرنے کا کام کررھی ہے اور یہ آپریشن دھشتـگردوں کے خاتمے تک جاری رھے گا۔ صدر بشار اسد نے کھا کہ دمشق نے شام کے بارے میں جینوا ٹو اجلاس میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شام میں قتل عام روکنا سب ملکوں کی ذمہ داری
علی اکبر صالحی نے بدھ کو تھران میں شام کے بارے میں منعقدہ نشست کے موقع پر الجزائر کے وزیر خارجہ سے ملاقات میں کھا کہ یہ تمام ملکوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ شام میں تشدد کے خاتمے کےلئے کوشش کریں۔
انھوں نے شام میں جاری تشدد اور بے گناہ افراد کے قتل عام پر افسوس کا اظھار کرتے ھوئے کھا کہ الجزائر علاقائی بحرانوں کو حل کرنے کی توانائی رکھتا ہے۔
الجزائر کے وزیر خارجہ مراد مدلسی نے شام کے بارے میں اجلاس کرانے پر ایران کا شکریہ ادا کیا اور شام میں تشدد و قتل عام کے خاتمے پر تاکید کرتےھوئے کھا کہ شام کے بحران کو سیاسی طریقوں سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔
۷۰۰ شامی کرد دھشتگردوں کے ھاتھوں اغوا
شام کے کرد رھائشی والے علاقوں من جملہ حلب کے کئی دیھاتوں پر شامی لبریشن آرمی سے موسوم دھشتگرد عناصر کے حملوں کے بعد شام کے کردوں نے شامی فوج کی حمایت کرتے ھوئے علاقے کو دھشتگردوں سے صاف کرنے کا اعلان کیا ہے۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں شامی لبریشن آرمی سے موسوم دھشتگردوں نے حلب کے راستے میں700شامی کردوں کو اغوا کر لیا جبکہ حلب کی مرکزی جیل میں جھاں4000 کے قریب کرد قید ھیں دھشت گردوں کے حملے میں 70 افراد ھلاک ھوئے۔
 

Add comment


Security code
Refresh