شام کے صدر بشار اسد نے اسلامی جمھوریہ ایران کے وزیر خارجہ علی اکبرصالحی کے ساتھ ملاقات میں
اسرائيل کے خلاف اسلامی مقاومت کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظھار کرتے ھوئے کھا کہ شام میں اسرائيل کے حامی سلفی وھابی دھشت گردوں کو شکست و ناکامی کے علاوہ کچھ نھیں ملےگا اور سلفیوں پر شامی عوام اور حکومت کی فتح یقینی ہے۔
شام کے صدر بشار اسد نے اسلامی جمھوریہ ایران کے وزیر خارجہ علی اکبرصالحی کے ساتھ ملاقات میں اسرائيل کے خلاف اسلامی مقاومت کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظھار کرتے ھوئے کھا کہ شام میں اسرائيل کے حامی سلفی وھابی دھشت گردوں کو شکست و ناکامی کے علاوہ کچھ نھیں ملےگا اور سلفیوں پر شامی عوام اور حکومت کی فتح یقینی ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق دونوں رھنماؤں نے شام کی موجودہ صورت حال سمیت علاقائی معاملات پر بھی گفتگو کی ۔اس موقع پر شام کے وزیر خارجہ ولیدالمعلم بھی موجود تھے۔ صالحی نے اس ملاقات میں شامی عوام اور حکومت کی حمایت کا اعادہ کرتے ھوئے کہا کہ ایرانی عوام اور حکومت مشکل وقت میں شامی عوام اور حکومت کے ساتھ ہیں صالحی نے ایران کے اعلی حکام کا گرم سلام بھی بشار اسد کو پیش کرتے ھوئے شام پر اسرائيل کے حملے کی شدید مذمت کی اور اس حملے میں شامی حکومت و عوام کی پائدار کی تعریف کی۔
اس ملاقات میں شام کے صدر بشار اسد نے اسرائیل کے خلاف اسلامی مقاومت کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظھار کرتے ھوئے کہا کہ شام فلسطین اور لبنان میں اسلامی مقاومت کی حمایت اور پشتپناہی جاری رکھےگا اور ملک کی اندرونی اور بیرونی سازشوں کو ناکام بنا دےگا۔ بشار اسد نے کھا کہ ترکی، سعودی عرب اور قطر کی شام کے خلاف سازش ، اسرائيل اور امریکہ کی سازش کا حصہ ہے اور مذکورہ ممالک کو دھشت گردوں اور اسرائيل کی حمایت کی قیمت ادا کرنا پڑےگی۔ بشار اسد نے کھا کہ سلفی وھابی دھشت گردوں کو ناکامی اور شکست کے علاوہ کچھ نھیں ملےگا اور شامی عوام و حکومت کا مستقبل درخشاں اور تابناک ہے اور سلفی وھابی دھشت گردوں پر شامی عوام اور حکومت کی فتح یقینی ہے۔