www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

344f7
کسانوں نے احتجاج کے 100 روز مکمل کر لیے جس پرکسان رھنما راکیش نے کہا ہے کہ لڑائی لمبی چلے گی، سرکار سے بات چیت کا کوئی امکان نہیں۔
ھندوستانی کسانوں کے احتجاج کو 100 دن مکمل ہو گئے جس پر کسانوں نے کہا ہے کہ بڑی کمپنیاں سب کچھ کھا جائیں گی، ہندوستان میں اناج کا بحران پیدا ہو جائے گا۔
کسانوں نے کہا کہ احتجاجی تحریک کے دوران ملک کی مصروف ترین شاھراہیں بند کر دی جائیں گی اور دہلی کے دھرنوں میں مستقل رہنے کی تیاریاں بھی مکمل کر لی گئیں۔
کسانوں نے سنگھو بارڈر پر لکڑی کی جگہ لوہے کے راڈ لگانے شروع کر دیئے، گرمی سے بچنے کے انتظامات کئے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 26 نومبر سے مسلسل جاری احتجاج کے دوران حکومت اور کسانوں کے مابین مذاکرات کے کئی دور ہوئے تاہم وہ کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔
یاد رہے کہ بی جے پی حکومت نے تین زرعی قوانین بنائے ہیں جن کے بارے میں اس کا دعوی ہے کہ وہ کسانوں کے حق میں ہیں جبکہ کسان ان قوانین کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انہیں اپنے نقصان میں سمجھتے ہیں اور ان کی فوری منسوخی پر بدستور اصرار کر رہے ہیں۔

Add comment


Security code
Refresh