www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

450e5
نئے زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کا احتجاج پہلے سے بھی زیادہ شدت کے ساتھ جاری ہے جبکہ ہریانہ کے بعد اب این سی آر میں بھی انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے۔
ھندوستانی میڈیا کے مطابق دہلی کی سرحدوں سنگھو ٹکری اور غازی پور بارڈر پر بہت بڑی تعداد میں کسان جمع ہوگئے ہیں اور چھبیس جنوری کے بعد کی صورتحال کے پیش نظر اب مختلف سیاسی جماعتوں نے بھی کسانوں کی حمایت کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے –
غازی پور بارڈر پر ھزاروں کی تعداد میں پولیس اور سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب حکومت نے سنگھو ٹکری اور غازی پور بارڈر کے آس پاس کے علاقوں میں اکتیس جنوری کی نصف شب تک انٹرنیٹ سروس منقطع کردی ہے - حکومت کا دعوی ہے کہ اس نے یہ قدم احتیاطی تدابیر کے طور پر اٹھایا ہے - جبکہ کسانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انٹرنیٹ سروس بحال کرے ۔
کسان لیڈر راکیش ٹیکت نے کہا ہے کہ مھاپنچایت کے بعد مزید ھزاروں کسان دہلی کی جانب کوچ کر رہے ہیں۔ دریں اثنا ہریانہ پنجاب اور اترپردیش میں کسان، دہلی بارڈر پر دھرنے پر بیٹھے کسانوں سے اظہاریکجتی کر رہے ہیں اور بڑی تعداد میں کسانوں نے بھوک ہڑتال بھی کی ہے۔ کسانوں سے یوم یکجہتی ہندوستان کے تحریک آزادی کے رہنما مہاتما گاندھی کی برسی پر منایا جارہا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh