www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

605e4
یورپی یونین کے خارجہ امور کی سابق سیکریٹری کیٹرین ایشٹن اور امریکہ کے سابق وزیر دفاع چاک ہیگل نے مشترکہ طور پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں واشنگٹن سے جامع ایٹمی معاہدے میں واپس پلٹنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
فارس نیوز کے مطابق کیٹرین اور ہیگل کا یہ پیغام جعمرات کے روز ہیل ویب سائٹ پر نشر ہوا جس میں انھوں نے اُن دلائل کو مسترد کیا ہے جن کی بنیاد پر یہ کہا جا رہا ہے کہ اب دوھزار پندرہ کی بنسبت دنیا کی صورتحال بدل چکی ہے اور اب امریکہ اُس سابق ایٹمی معاہدے میں نہیں پلٹ سکتا۔
مذکورہ یورپی اور امریکی عہدے داروں نے اُس نظریے کو بھی معیوب قرار دیا ہے جس میں ایران پر حد اکثر دباؤ ڈال کر میزائل پروگرام جیسے بعض مسائل میں اُسے تسلیم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
یورپی یونین کے خارجہ امور کی سابق سیکریٹری اور امریکہ کے سابق وزیر دفاع نے یہ واضح کیا ہے کہ نہ تو ایران کو دوبارہ ایٹمی مذاکرات کے لئے مجبور کیا جا سکتا ہے اور نہ جامع ایٹمی معاہدے میں امریکی واپسی کے لئے کوئی شرط لگائی جا سکتی ہے۔
اس سے قبل روس اور چین کے حکام نے بھی امریکہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بغیر کسی پیشگی شرط کے جامع ایٹمی معاہدے میں واپس آ جائے۔
خیال رہے کہ جامع مشترکہ ایکشن پلان یا جے سی پی او اے گروپ پانچ جمع ایک اور ایران کے مابین دوھزار پندرہ میں ہونے والا ایک بین الاقوامی معاہدہ تھا جس پر دوھزار سولہ سے عملدرآمد کا آغاز ہوا تھا مگر امریکہ کی ٹرمپ انتظامیہ نے مئی دوھزار اٹھارہ میں یک طرفہ اور غیر قانونی طور پر اس معاہدے سے اپنی علیحدگی کا اعلان کرکے ایران پر حد اکثر دباؤ کی پالیسی کے تحت سخت ترین پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

Add comment


Security code
Refresh