www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

703e2
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بعض امریکی اعلی حکام کو اسلامی جمھوریہ ایران کی حکومت اور عوام کیخلاف دھشتگردانہ اور انسانی حقوق کے خلاف اقدامات کرنے کی وجہ سے ایرانی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
اسلامی جمھوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا کہ ایرانی محکمہ خارجہ نے پارلیمنٹ میں منظور کیے گئے علاقے میں امریکی مہم جوئی اور دھشتگردانہ اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر بعض امریکی حکام کیخلاف پابندیاں عائد کی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ بعض امریکی حکام نے دھشتگردی کی حمایت کرنے اور اسے فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے جو ہمارے علاقے کے امن و سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے اور اس کے علاوہ انھوں نے بین الاقوامی قوانین بشمول انسانی حقوق کیخلاف ورزی کی، لہذا اسلامی جمھوریہ ایران نے ان کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
خطیب زادہ نے کہا کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ، امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیو، امریکہ کے سابق وزیر جنگ مارک اسپیر، امریکی محکمہ جنگ کے قائم مقام کرسٹوفر میلر، وزیر تجارت اسٹیون منوچین، سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کی سربراہ جینا ہیسپل، امریکی قومی سلامتی کے سابق مشیرجان بولٹن، امریکہ کے سابق خصوصی نمائندے برائے ایرانی اموربرایان ہوک، امریکی محکمہ خارجہ کے خصوصی نمائندہ برائے ایرانی امور الیوٹ آبرامز اور امریکی دفتر برائے خارجہ اثاثوں کے کنٹرول کے سربراہ (او اے ایف) آندریا گاکی وہ امریکی عہدیدار ہیں جن پر ایران نے پابندیاں عائد کی ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ ان افراد کو شھید جنرل سلیمانی اوران کے ساتھیوں کے قتل کی کارروائی کی ہدایت اور رہنمائی، اسلامی جمھوریہ ایران کیخلاف دھشتگردانہ اقدامات کی منصوبہ بندی کرنے، دھشت گرد گروہوں کی تشکیل ، ان کی مالی اعانت، اسلحہ اور تربیت فراہم کرنے، فلسطین کیخلاف غاصب صھیونی حکومت کے اقدامات بالخصوص ایرانی سائنسدان شھید فخری زادہ کے قتل کی حمایت کرنے، ایرانی عوام کیخلاف ظالمانہ پابندیوں اور معاشی دھشتگردی جیسے اقدامات کی وجہ سے پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh