عراق میں چھلم امام حسین علیہ السلام کی تاریخ نزدیک آنے کے ساتھ ھی عزاداران حسینی کے قافلوں پر مسلح دھشتگردوں کے حملوں میں اضافہ ھو گیا ہے۔
عراق کی خبر رساں ایجینسی " براثا " کی رپورٹ کے مطابق بغداد کے جنوب میں العامل کے علاقے میں عزاداران حسینی کے قافلے کے راستے میں ھونے والے کار بم دھماکے میں کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق ھوگئے ہیں۔
جبکہ عراق کے مرکزی علاقے بابل میں بھی عزاداران حسینی کے قافلے کے راستے میں ھونے والے بم دھماکے میں کئی عزادار جاں بحق و زخمی ھوئے ہیں۔
دوسری جانب عراق کے سیکورٹی ذرائع نے بابل کے علاقے میں ایک کاروائی کے دوران 25 مطلوبہ دھشتگردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
عراق کے ایک سکیورٹی ذریعے سعید الجیاشی نے کھا ہے کہ عراق میں سرگرم عمل دھشتگردوں کا تعلق سعودی عرب سے ہے۔
عراقی سکیورٹی فورسز نے جن دھشتگردوں کو گرفتار کیا ہے ان میں ساٹھ فیصد تعداد سعودی شھریوں کی ہے جنھیں نام نھاد درباری وھابی مفتی جھاد کے نام پر شیعہ کشی کے لئے عراق روانہ کرتے ہیں۔
لندن کے اخبار ٹائمز نے رپورٹ دی ہے کہ سعودی عرب، دنیا کے مختلف علاقوں میں تکفیری دھشتگردی کو پھیلانے میں ملوث ہے۔