شھید ابو مہدی المہندس کی بیٹی نے کہا ہے کہ ایران اور حزب اللہ کی حمایت کے بغیر فوری طور پر عراقی سرزمینوں کو آزاد کرانا بہت مشکل تھا۔
شھید ابو مہدی المہندس کی بیٹی منار جمال آل ابراهیم نے المیادین ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے تکفیریوں اور دھشتگردوں کے زیر قبضہ علاقوں کو آزاد کرانے کیلئے الحشد الشعبی کی تشکیل کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر شھید قاسم سلیمانی کی کوششیں اور ایران کی حمایت نہ ہوتی تو الحشد الشعبی کی تشکیل ممکن نہیں تھی۔
شھید ابو مہدی المہندس کی بیٹی نے شھید قاسم سلیمانی اور شھید ابو مہدی المہندس کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر کہا کہ بغداد میں امریکی سفارتخانہ سازشوں اور قتل و غارتگری کا مرکز ہے ۔
انھوں نے کہا کہ شھید ابو مہدی المہندس کو ہمیشہ شھید قاسم سلیمانی کی فکر لاحق تھی اور ان کی کوشش تھی کہ ہمیشہ قاسم سلیمانی کے ساتھ ساتھ رہیں۔
منار جمال آل ابراهیم نے امریکہ کی جانب سے شھید ابو مہدی المہندس کو عراقی پارلیمنٹ تک رسائی نہ دینے کے حوالے سے امریکی دباو کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے انھیں بلیک لسٹ میں شامل کر لیا تھا اور اسی لئے ان پر پابندیاہں عائد کی گئی تھیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 3 جنوری کو امریکی دھشتگرد فوج نے ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست حکم سے ایران کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر، جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس کو ان کے ساتھیوں کے ہمراہ فضائی حملہ کر کے شھید کر دیا تھا۔ شھید قاسم سلیمانی حکومت عراق کی باضابطہ دعوت پر بغداد پہنچے تھے اور وہ حکومت عراق کے مہمان تھے۔
بغداد میں امریکی سفارتخانہ سازشوں اور قتل و غارتگری کا مرکز ہے: شھید ابو مہدی کی بیٹی
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 176