www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

534d4
ایران سمیت پوری دنیا میں سردار محاذ استقامت اور سپاہ قدس کے کمانڈر شھید جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کی پہلی برسی منائی جارہی ہے۔


سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی، عراق کی عوامی رضاکار فورس کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس اور ان کے آٹھ دیگر ساتھیوں اور محافظوں کو، امریکی دھشت گرد فوجیوں نے تین جنوری دوھزار بیس کو بغداد ایئر پورٹ کے قریب ایک بزدلانہ اور دھشت گردانہ ڈرون حملے میں شھید کردیا تھا۔
سردار شھدائے استقامت کا لقب پانے والے شھید قاسم سلیمانی نے اپنی بابرکت زندگی کے دوران اسلام کے سچے سپاہی اور جرنیل کی حیثیت سے بلاتفریق ملک و ملت، اسلام اور قرآن کی سربلندی اور مظلوم مسلمانوں کے دفاع کے لیے اپنی بے لوث خدمات پیش کیں۔
سپاہ پاسدران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈر کی حیثیت سے شھید جنرل قاسم سلیمانی نے عراق اور شام میں داعش کی نابودی میں کلیدی کردار ادا کیا اور عوامی رضاکار فورس کی تشکیل وتربیت کے ذریعے ان ملکوں کے عوام کو امن و سکون واپس لوٹایا۔
رھبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت پر اپنے تعزیتی پیغام میں فرمایا تھا کہ دنیا بھر کے شیطانوں اور شرپسندوں کے مقابلے میں برسوں کی مخلصانہ اور شجاعانہ جد و جہد اور راہ خدا میں شھید ہونے کی ان کی آرزو رنگ لائی اور سلیمانی کو اس بلند و بالا مقام سے ہمکنار کیا اور ان کا خون بشریت کے شقی ترین افراد کے ہاتھوں زمین پر بہایا گیا۔
رھبر انقلاب اسلامی نے شھید قاسم سلیمانی کو مزاحمتی و استقامتی محاذ کی عالمی پہچان قرار دیتے ہوئے فرمایا تھا کہ اس محاذ سے وابستہ تمام افراد ان کے انتقام کے طالب ہیں اور سبھی دوست اور سبھی دشمن یہ سمجھ لیں کہ مزاحمت و استقامت کی راہ مزید مستحکم عزم و حوصلے کے ساتھ جاری و ساری رہے گی اور یقینی طور پر کامیابی اس مبارک راہ میں گامزن رہنے والوں کے قدم چومے گی۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا تھا کہ ایرانی عوام شھید والا مقام جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے ہمراہ شھید ہونے والوں بالخصوص عظیم مجاہدِ اسلام جناب ابو مہدی المہندس کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔

Add comment


Security code
Refresh