امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مارک میلی نے افغانستان کے صدر سے ملاقات میں اس ملک میں بیرونی فوجیوں کی موجودگی برقرار رکھنے پر زور دیا ہے۔
امریکی فوج کی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مارک میلی نے پھر سے دعوی کیا کہ افغان فوجیوں کی ٹریننگ کے لئے اس ملک میں امریکی فوجیوں (دھشتگردوں) کی موجودگی سے طالبان کے حملوں کو روکنے میں بھی مدد ملے گی۔
مارک میلی نے افغانستان کی رائےعامہ کو دھوکا دینے کے لئے اس ملک میں تشدد میں کمی اور جنگ کے خاتمے کا بھی مطالبہ کیا۔
امریکی فوج کی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ نے پیشگی اطلاع کے بغیر ایسے عالم میں افغانستان کا دورہ کیا ہے کہ چند روز قبل اس ملک میں امریکی فوج کے کمانڈر نے افغانستان سے امریکی دھشتگردوں کے انخلاء کا فرمان جاری کیا تھا۔
اسکاٹ میلر نے کہا تھا کہ افغانستان میں صرف ڈھائی ھزار امریکی فوجی (دھشتگرد) ہی باقی رہ جائیں گے۔ امریکی فوج کی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مارک میلی نے ایسی حالت میں یہ جھوٹا اور اشتعال انگیز بیان دیا ہے کہ افغانستان میں بیس برسوں سے امریکی دھشتگردوں کی ناکام موجودگی کے باوجود اس ملک میں بدامنی، جنگ ، تشدد، عدم استحکام، قتل و غارت گری، اسمگلنگ اور دھشتگردی اپنے عروج پر پہونچ چکی ہے۔
قطر میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان ہونے والے نام نہاد امن منصوبے کی ایک شق افغانستان سے امریکی دھشتگردوں کے انخلا سے مربوط ہے۔
افغانستان میں غیرملکی فوجیوں کی طویل مدت موجودگی جاری
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 174