www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

477a6
یمن کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے فوجیوں نے گزشتہ چوبیس گھنٹے میں صوبہ الحدیدہ میں دو سو بیالیس بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
یمن کی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنگ بندی کی یہ خلاف ورزی جارحیتوں، ڈرون طیاروں، ہیلی کاپٹروں، توپخانوں، میزائلوں، فائرنگ اور دراندازی کی کارروائیوں کی شکل میں انجام دی گئی۔
سوئیڈن میں صنعا اور ریاض کے وفود کے درمیان صوبہ الحدیدہ میں جنگ بندی معاہدے پر اٹھارہ دسمبر دو ھزار اٹھارہ سے عمل درآمد شروع ہو گیا ہے تاہم جارح سعودی اتحاد تقریبا ہر روز اس کی خلاف ورزی کرتا ہے اور اس صوبے کے نہتے عوام کو اپنے جارحانہ حملوں کا نشانہ بناتا رہتا ہے۔
الحدیدہ بندرگاہ یمن میں انسان دوستانہ امداد پہونچنے کا اصلی راستہ ہے۔ یمن امن مذاکرات کا چوتھا دور یمنی فریقوں کے مابین چھے دسمبر دوھزار اٹھارہ سے سوئیڈن کے شہر اسٹاکھوم میں شروع ہوا جو تیرہ دسمبر دو ھزار اٹھارہ کو اختتام پذیر ہوا تھا۔
ان مذاکرات کی سرپرستی یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے مارٹین گریفتھس نے کی تھی اور مذاکرات کے چوتھے دور میں ہی الحدیدہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا۔
یمن میں جنگ کے خاتمے کے لئے اب تک کئی اقدامات کئے جا چکے ہیں لیکن ہر بار سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی خلاف ورزیوں اور رخنہ اندازیوں کے باعث تعطل کا شکار ہو جاتے ہیں۔
اس درمیان سعودی عرب کے ولیعھد نے اپنے ملک میں مالی بحران کا اعتراف کیا ہے۔ سعودی ولیعھد محمد بن سلمان نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک اقتصادی کساد بازاری کا شکار ہے۔
سعودی ولیعھد نے کہا کہ اگر ریاض نان پیٹرولیئم آمدنی کے ذرائع کو نہ بڑھا سکا تو پبلک سیکٹر کی تنخواہوں میں تیس فیصد سے زیادہ کمی کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔
بن سلمان کا یہ بیان ایسے عالم میں سامنے آیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد یمن کی جنگ پر بھاری بھرکم رقم خرچ کر رہا ہے اور مارچ دو ھزار پندرہ سے یمن کے خلاف جاری اس جنگ کو بدستور جاری رکھے ہوئے ہے۔
یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی مسلط کردہ جنگ اور جارحیتوں میں اب تک پندرہ ھزار سے زیادہ یمنی شہری جان بحق، دسیوں ھزار زخمی اور لاکھوں دربدر اور بے گھر ہو چکے ہیں ۔

Add comment


Security code
Refresh