رھبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ کسی بھی ملک میں غیر علاقائي اور بیرونی طاقتوں کی مداخلت کا
نتیجہ آتش افروزی اور جارحین کے خلاف قوموں کی نفرت کے علاوہ اور کچھ نھیں نکلے گا۔ رھبرانقلاب اسلامی نے آج صدر حسن روحانی اور ان کی کابینہ کے اراکین سے اپنے خطاب میں علاقے کے بحرانی اور حساس حالات کی طرف اشارہ کرتے ھوئے فرمایا کہ علاقے میں آگ لگانے کی کوشش بارود کے ڈھیر کو تیلی دکھانے کی مانند ہے جس کی وسعت اور نتائج کا اندازہ نھیں لگایا جاسکتا۔ رھبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے شام کے حالات کے بارے میں فرمایا کہ امریکہ کے حملے، علاقے کے لئے عظیم مصیبت ھونگے اور اگر ایسا ھوتا ہے تو امریکیوں کو عراق و افغانستان کی طرح نقصان پھنچے گا۔ آپ نے مصر کےبارے میں فرمایا کہ اسلامی جمھوریہ ایران مصر میں مداخلت نھیں کررھا ہے لیکن مصر میں عوام کے قتل عام کے پیش نظر خاموش نھیں رھا جاسکتا۔ رھبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مصر میں کسی بھی طرح سے خانہ جنگي سے پرھیز کرنا چاھیے کیونکہ مصر میں خانہ جنگي، علاقے اور عالم اسلام کے لئے مصیبب بن جائےگي۔ آپ نے مصر میں جمھوریت اور عوام کے فیصلے کی طرف لوٹنے کی ضرورت پر تاکید کی اور فرمایا کہ مصر کے عوام نے استبداد کی برسوں کی حکومت کے بعد اسلامی بیداری کی برکت سے منصفانہ انتخابات منعقد کئے تھے اور جمھوریت کا یہ عمل روکا نھیں جاسکتا۔ آپ نے عوام کی خدمت کو اسلامی حکومت اور اس کے عھدیداروں کے فلسفہ وجود کا سبب قراردیا اور فرمایا کہ کوئي بھی مسئلہ حکام کو عوام کی خدمت سے نہ روک سکے۔