www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

مشرق وسطی کے امور کے ایک ماھر کا کھنا ہے کہ مصر کے صدر محمد مرسی سلفی وھابی عقیدے سے منسلک ہیں جنھوں نے سن‍گين 

اشتباھات کا ارتکاب کیا ہے اے کاش اخوان المسلمین کسی اعتدال پسند رھنما کو مصری صدر کے طور پر منتخب کرتی ،تو مصر کے حالات اس طرح خراب نہ ھوتے۔
جناب شیخ الاسلام نے کھا ہے کہ اسرائیل میں امریکہ کے سابق سفیر اور امریکہ کے سابق نائب وزیر خارجہ مارٹن ھنریک نے2006 میں ایک مقالہ حزب اللہ لبنان اور اسرائیل کی 33 روزہ جنگ کے بعد تحریر کیا جسے 28 اگست 2006 میں ھاآرٹض اخبار نے منتشر کیا، اس مقالہ میں لکھا کہ شیعہ اسرائيل کے خلاف ایک طاقت اور قدرت بن کر ابھر رھے ہیں اور شیعوں نے اپنے ھمراہ سنی تنظیموں حماس ، جھاد اسلامی اور دیگر سنی فلسطینیوں کو بھی لے لیا ہے لھذا ایسے اقدامات انجام دینے چاھییں جن کی بنا پر سنی اور شیعوں کے درمیان اختلاف ایجاد ھوجائے۔
شیخ الاسلام نے کھا کہ شیعہ اور سنیوں میں اختلاف کا منصوبہ امریکی، اسرائيلی اور برطانوی منصوبہ ہے جس پر 2006 کے بعد دقت کے ساتھ کام کیا جارھا ہے، علاقائي اور عرب خفیہ ایجنسیاں بھی اس سلسلے میں امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کا ساتھ دے رھی ہیں ترکی ، قطر، سعودی عرب اور بعض دیگر عرب ممالک کی خفیہ ایجنسیاں اس سلسلے میں امریکہ، اسرائيل اور برطانیہ کا تعاون کررھی ہیں جبکہ بعض افراد نادانستہ طور پر تعاون کررھے ہیں۔ شیخ الاسلام نے کھا کہ مارٹین کے 92 سالہ برطانوی استاد کا بھی یھی عقیدہ ہے کہ مشرق وسطی کومذھبی اور قومی بنیادوں پر تقسیم کیا جائے اور اس طرح اسرائيل کا وجود بھی منطقی بن جائےگا۔ انھوں نے کھا کہ مصر میں شیعوں کا بھیمانہ قتل امریکی، اسرائيلی اور برطانوی پالیسی کا حصہ ہے۔ انھوں نے کھا کہ مرسی نے سنگين اشتباھات کا ارتکاب کیا وہ مسلمان اوراخوان المسلمین کا رکن ہے اسے مصری عوام نے منتخب کیا ھم نے بھی اس کی پشتپناہی کی ۔ تھران میں اس نے سنگين اشتباہ کا ارتکاب کیا اسے پھلے ناوابستہ ممالک کی سربراھی تحویل دینی چاھیے تھی اس کے بعد اسے شام کے بارے میں کوئي بات کرنی چاھیے تھی لیکن اس نے ناوابستہ ممالک کے سربراہ کے عنوان سے شام کے بارے میں اشتعال انگيز خطاب کیا۔
شیخ الاسلام نے کھا کہ مرسی کی جاھلانہ رفتار نے مصر اور علاقہ کے ممالک میں لگی ھوئی آگ کو ختم کرنے کے بجائے مزید شعلہ ور کیا۔ مرسی ایک سلفی وھابی عقیدہ کا حامل شخص ہے جس نے سلفیوں کے قاھرہ میں ایک اجلاس میں دھشت گردوں کو شام بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ شیخ الاسلام نے نے کھا کہ ایک ایسے ذمہ دار شخص کومصر کا صدر ھونا چاھیے جو مصری عوام کی شان کے مطابق ھو۔ مصریوں نے مرسی کو پھچان لیا کہ وہ اسلامی امنگوں اور مصری عوام کے انقلاب کے خلاف عمل کررھا ہے لھذا انھوں نے اسے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
 

Add comment


Security code
Refresh