www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

صدر احمدي نژاد نے کھا ہے کہ گيس برآمد کرنے والے ملکوں کي تنظيم جي اي سي ايف ايک طاقتور اور موثر ادارہ بن کر ابھرے گي-

يہ بات انھوں نے منگل کے روز اپنے دورہ روس کے آخري دن ماسکو ميں نامہ نگاروں سے بات چيت کرتے ھوئے کھي-
صدر احمدي نژاد کا کھنا تھا کہ اسلامي جمھوريہ ايران جي اي سي ايف کو مضبوط بنانے اور گيس کي عالمي منڈي کے انتطام ميں انتھائي اھم کردار ادا کر رھا ہے-
انھوں نے کھا کہ دنيا ميں گيس کے سب سے بڑے ذخائر ايران اور روس کے پاس ہيں اور دونوں ملکوں کے درميان قريبي تعاون سے گيس برآمد کرنے والے ملکوں کي نوتاسيس تنظيم کو مضبوط اور موثر بنانے ميں مدد ملے گي-
صدر احمدي نژاد نے جي اي سي ايف کے سربراھي اجلاس کو انتھائي مفيد اور سود مند قرار ديتے ھوئے کھا کہ اجلاس ميں تنظيم کو کار آمد اور موثربنانے کے حوالے سے اھم فيصلے کئے گئے ہيں-
انھوں نے ايران اور روس کے درميان تعلقات کو اطمينان بخش قرار ديتے ھوئے کھا کہ دونوں ممالک دنيا ميں ايک منصفانہ اور خود مختار بلاک قائم کرنے کي کوشش کر رھے ہيں اور عالمي سطح پر کسي بھي قسم کي توسيع پسندي اور يکطرفہ فيصلوں کے مخالف ہيں-
گيس برآمد کرنے والےملکوں کي تنظيم جي اي سي ايف کا دوسرا سربراھي اجلاس روس کے دارالحکومت ماسکو ميں ختم ھوگيا ہے-
اسلامي جمھوريہ ايران، الجزائر، بوليويا، مصر، استوائي گني، ليبيا، نائيجيريا، قطر، روس، ٹرينيڈاڈ، ٹوباگو ، وينيز ويلا اور عمان ، اس تنطيم کي مجلس عاملہ کے رکن ہيں- ھالينڈ، قزاقستان اور ناروے کو مبصر کا درجہ ديئے جانے کا امکان ہے جبکہ عراق بھي مبصر کي حثيت سے اس تنظيم ميں شامل ھوگيا ہے-
 

Add comment


Security code
Refresh