شام میں سرگرم دھشتگردوں نے شام عراق باڈر پر ڈیوٹی دینے والے ایک سپاھی کا سر قلم کر کے اسے سڑک میں نمائش کے طور پر ڈال دیا۔
شام میں سرگرم دھشتگردی گروپ جبھۃ النصرہ کے خطرناک اور وحشتناک اقدامات میں روز بروز اضافہ ھو رھا ہے۔
شامی فوج کے ھاتھوں مسلسل شکست کا سامنا کرنے کے باعث دھشتگردوں کی درندگی اور حیوانیت نے زور پکڑ لیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس وحشی قوم کے حالیہ اقدامات کا ایک نمونہ یہ سامنا آیا ہے کہ انھوں نے شام عراق باڈر پر ڈیوٹی دینے والے ایک شامی سپاھی کا سر کاٹ کر اس کی نمائش لگائی ہے۔
شامی فوج کا یہ ۲۳ سالہ یوسف قیس عبدین نامی سپاھی جو یعقوبیہ کے علاقے میں شام عراق باڈر پر ڈیوٹی دے رھا تھا گزشتہ دنوں میں جبھۃ النصرہ کے عناصر نے اسے اغوا کر لیا اور اس کا سر قلم کرنے کے بعد لوگوں میں دھشت پھیلانے کے لیے اسے نمائش کے طور پر سڑک میں ڈال دیا۔
اس دھشتگردی گروہ نے یوسف قیس کو اغوا کرنے کے ایک ھفتہ بعد اس کے موبائل سے اس کے گھر والوں کو کال کر کے یوسف کو گمراہ اور کافر ٹھہرایا اور اس کی تصویر دیکھنے کے لیے انھیں فیس بک کے النصرہ پیج پر دعوت دی۔
شامی دھشتگردوں کو عربی ممالک، ترکی اور استعماری طاقتوں کی پوری حمایت حاصل ھونے کے باوجود بحران شام کے شروع ھونے سے اب تک شام میں دھشتگرد، فوجیوں اور غیر فوجیوں کا صرف قتل عام کرنے میں کامیاب ھوئے ہیں اور اس کے علاوہ وہ ملک کے کسی بھی شھر پر مکمل قبضہ نھیں کر پائے جبکہ اس وقت ملک کے تمام مناطق شامی فوج کے اختیار میں ہیں۔
شام کے لوگ ابھی بھی اپنی حکومت اور بشار الاسد کی بھرپور حمایت کر رھے ہیں اسی وجہ سے دھشتگرد مختلف طرح کے وحشیانہ اقدامات کر کے لوگوں کے درمیان دھشت پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں اور لوگوں کی استقامت کو توڑنا چاھتے ہیں۔