شیخ شحاتہ کے بھیمانہ انداز سے قتل کئے جانے کی مذمت کرنا کافی نھیں، الازھر کی ذمہ داری اس سے کھیں زیادہ ہے۔
جھان تشیع کے مرجع تقلید نے تاکید کی کہ ایک بار پھر تمام علمائے اسلام کو چاھیے کہ مسلمانوں کو وحدت اور یکجھتی کی طرف دعوت دے کر دنیا کو باور کروائیں کہ اسلام محبت، ھمدردی اور مھربانی کا دین ہے جو بشریت کو عزت اور سربلندی عطا کرتا ہے۔
آیت اللہ العظمی صافی گلپائگانی نے مصر میں عالم دین شیخ حسن شحاتہ سمیت ۴ شیعوں کو انتھائی بے دردی سے قتل کئے جانے پر رد عمل ظاھر کرتے ھوئے اپنے بیان کے اندر علمائے الازھر کو مخاطب قرار دے کر کھا ہے کہ ھم آپ کے شکرگزار ہیں جو آپ نے اس بھیمانہ اقدام کی مذمت کی ہے لیکن یہ کافی نھیں ہے۔ الازھر کی ذمہ داری اس سے کھیں زیادہ ہے۔
انھوں نے مزید کھا: آپ دیکھ رھے ہیں کہ علمائے وھابی ھر روز خلاف شریعت فتوے دیتے ہیں اور مسلمانوں کو مسلمانوں کا خون بھانے کے لیے ابھارتے ہیں جبکہ آپ خاموشی سے دیکھ رھے ہیں۔
آیت اللہ صافی گلپائگانی نے کھا: کیا آپ یہ نھیں سوچتے ہیں کہ یہ دشمن کا پروپیگنڈا ہے کہ وہ اپنے ممالک میں خود تو عیش و آرام سے زندگی گزاریں اور مسلمانوں کے درمیان نفرت کی آگ بھڑکا کر بھائی کو بھائی کے خون کا پیاسا بنا دیں۔
جھان تشیع کے مرجع تقلید نے مزید تاکید کی: ایک بار پھر تمام علمائے اسلام کو چاھیے کہ مسلمانوں کو وحدت اور یکجھتی کی طرف دعوت دیں کر دنیا کو باور کروائیں کہ اسلام محبت، ھمدردی اور مھربانی کا دین ہے یہ ایسا دین ہے جو بشریت کو عزت اور سربلندی عطا کرتا ہے۔
آیت اللہ صافی نے اپنے بیان میں کھا ہے کہ میں مسلمانوں کی اس افسوس ناک حالت پر بارگاہ رب العزت میں شکوہ کرتا ھوں اور دعاگو ھوں کہ مسلمانوں کی کھوئی ھوئی عزت انھیں لوٹا دے اور دشمنان اسلام کو ذلیل و خوار کرے۔