www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

900165
قطعا بھت سی روایات میں کسی بھی طرح کے جاندار کی تصویر بنانے کی شدید مذمت کی گئی ہے ، چاھے وہ جاندار انسان ھو یا حیوان ، چاھے وہ تصویر معمولی خاکہ ھو یا مجسمہ ، جیسے : إِنَّ مِن أَشَدِّ النَّاسِ عَذَاباً یَوْمَ القِیامَةِ المُصَوِّرونَ، روز قیامت سب سے شدید عذاب مصوروں کو ھوگا ۔
أبو یعلی تمیمی، أحمد بن علی، مسند أبی یعلی، ج 9، ص 43، دمشق، دار المأمون للتراث، چاپ اول، 1404ق؛ بخاری، محمد بن اسماعیل، الجامع المسند الصحیح المختصر من أمور رسول الله(ص) و سننه و أیامه(صحیح بخاری)، ج 7، ص 167، بیروت، دار طوق النجاة، چاپ اول، 1422ق؛ قشیری نیشابوری، مسلم بن حجاج، المسند الصحیح المختصر بنقل العدل عن العدل إلی رسول الله(ص)(صحیح مسلم)، ج 3، ص 1670، بیروت، دارالاحیاء التراث العربی، بی‌تا
اس طرح کی اور بھی بھت سی حدیثیں فریقین کی کتب میں موجود ہیں ۔ اور سند کے لحاظ سے بھی اکثر احادیث قوی ہیں ۔
ان احادیث کے پیش نظر قاعدتا ھر طرح کی تصویر بنانا چاھے معمولی فوٹو کی صورت میں ھی کیوں نہ ھو حرام ھونا چاھئے ، اس طرح کی حدیثیں صرف مجسمہ اور مورتی بنانے کو ھی نھیں بلکہ فوٹو کھینچنے کو بھی شامل ھوگی ۔
مگر دقیق اور محقق مجتھدین کرام فرماتے ہیں کہ چونکہ گذشتہ زمانہ میں مصوروں کا کام بت پرستی اور شرک کی ترویج میں صرف ھوتا تھا لھذا ان احادیث کا موضوع در حقیقت ترویج شرک و بت پرستی ہے ؛ جو کہ یقینا حرام ہے ۔
لیکن آج کے دور میں تصویر بنانے کا یہ مقصد نھیں رھا ہے، لھذا موضوع بدل گیا ہے ، اور چونکہ حکم تابع موضوع ہے ، لھذا فوٹو کھینچنا بھی جائز ہے اور مجسمہ بنانا بھی جائز ہے ، وہ جو حرام ہے شرک اور بت پرستی ہے ، ظاھر سی بات ہے اگر کوئی مجسمہ آج بھی شرک و بت پرستی کا پیش خیمہ قرار پائے تو یقینا حرام ھوگا ، لیکن آج زیادہ مجسمہ بت پرستی کے لئے نھیں بلکہ یا یادگاری کے طور پر ، یا سائینس کے طالبعلموں کو انسانی اعضا و جوارح سمجھانے کے لئے تعلیمی طور پر ، یا بچوں کے کھیلونوں کے طور پر، یا معمولی شوپیس کے طور پر بنایا جاتا ہے ۔ لھذا رھبر معظم اور دیگر مراجع کرام کے نزدیک اس صورت میں مجسمہ بنانا حرام نھیں ہے۔
اجوبۃ الاستفتائات ، آیۃ اللہ العظمی سید علی الخامنہ ای ، س ۱۲۲۲
البتہ بعض مراجع کرام جیسے آیۃ اللہ العظمی سید علی السیستانی احتیاط واجب کے طور حرام قرار دیتے ہیں ۔
https://www.sistani.org/persian/qa/01021/

Add comment


Security code
Refresh