www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

900168
اعضاء وضو کے سلسلہ میں دو شرایط ہیں :
· پاک ھونا
· اس پر مانع نہ ھو، تا کہ اعضاء پر پانی پھنچ جائے
اعضاء وضو کا سوکھا ھونا شرط نھیں ہے لھذا اگر اعضاء وضو پر پانی کے قطرے پڑتے ہیں تو کوئی حرج نھیں ۔
ھاں مسح والے اعضاء کے سلسلہ میں حکم ہے کہ سوکھا ھو اور وضو کے پانی کے علاوہ کوئی اور پانی اس پر نہ لگے ۔ لھذا بایاں ھاتھ کا وضو پورا کرنے کے بعد خیال رھے کہ اس پر وضو کے پانی کے علاوہ کوئی اور پانی نہ لگنے پائے ورنہ سر کا مسح درست نھیں ھوگا ۔
اسی طرح پیر کے مسح میں بھی اگر اس پر چھیٹیں پڑی ھوں تو اسے پوچھ لینا چاھئے ورنہ پیر کا مسح صحیح نھیں ھوگا۔
توضيح المسائل امام خمينى (محشى با فتاوی آیۃ اللہ خامنہ ای)، ج‌، ص 200، دفتر انتشارات اسلامى، قم، هشتم، 1424 ق.

Add comment


Security code
Refresh