www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

104723
حدیث (۱)
قال رسول اللہ صلی اللّہ علیہ آلہ وسلم: ” الصلوات مرضاة اللہ تعالیٰ و حب الملائکة و سنة الانبیاء ، و نور المعرفة ، و اصل الایمان ، و اجابة الدعاء ، و قبول الاعمال ، و برکة فی الرزق ، و راحة فی البدن ،و سلاح علی الاعداء․․․․“ ( ۱)
ترجمہ:
پیغمبر اسلام صلعم فرماتے ھیں : ” نماز خدا کی رضایت کا سبب، فرشتوں کی محبت اورانبیاء کی سنت ھے ، نور ایمان ، اصل معرفت ، دعا اور اعمال قبول ھونے کا سبب اور روزی میں برکت ، بدن کے لئے راحت ،اور دشمنوں کے خلاف اسلحہ ھے “ ۔
حدیث (۲)
۲۔قال رسول اللّہ صلی اللّہ علیہ آلہ وسلم: ”لم نبعث بجمع المال و لکن بعثنا لانفاقہ “ (۲)
ترجمہ:
پیغمبر اسلام (ص) فرماتے ھیں :
” ھم انبیا مال ودولت جمع کرنے کے لئے مبعوث نھیں کئے گئے ، بلکہ انفاق ( غریبوں تک پھونچانے) کے لئے مبعوث کئے گئے ھیں “ ۔
حدیث (۳)
۳۔قال رسول اللّہ صلی اللّہ علیہ آلہ وسلم : ”اداء الحقوق و حفظ الامانات دینی و دین الانبیاء “( ۳)
ترجمہ:
پیغمبر اسلام صلعم فرماتے ھیں:” حقوق کی ادائیگی اور امانت کی حفاظت کرنا میرا اور تمام پیغمبروں کا دین و آئین ھے “ ۔

حدیث (۴)
قال رسول اللّہ صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم:”نحن معاشر الانبیاء امرنا ان نکلّم الناس بقدر عقولھم “(۴)
ترجمہ:
پیغمبر اسلام صلعم فرماتے ھیں :
”ھم گروہ انبیا ء اس بات پر مامور ھیں کہ لوگوں کی عقلوں کے مطابق گفتگو کریں “۔


حدیث (۵)
قال رسول اللہ صلی اللّہ علیہ و آلہ وسلم:” ان الانبیاء انما فضّلھم اللہ علی خلقہ بشدة مداراتھم لاعداء دین اللہ
و حسن تقیتھم لاجل اخوانھم فی اللہ “(۵)
ترجمہ:
پیغمبر اسلام صلعم فرماتے ھیں :
”خدا وند عالم نے پیغمبروں کو اس وجہ سے دوسروں پر فضیلت و برتری دی ھے کہ دشمنان دین خدا کے ساتھ مدارات کرتے ھیں ، اپنے دینی بھائیوں کے ساتھ رعایت کرتے ھیں اور انکے دشمنوں کے ساتھ تقیہ ( بطریق احسن ) کی صورت میں پیش آتے ھیں “ ۔
حدیث (۶)
قال رسول اللہ صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم:” نحن معاشر الانبیاء و الامناء و الاتقیاء براء من التکلّف “( ۶)
ترجمہ:
پیغمبر اسلام صلعم فرماتے ھیں :
” ھم گروہ انبیاء و امناء اور اتقیاء دوسروں کو زحمت دینے سے بیزار ھیں “ ۔
حدیث (۷)
قال رسول اللّہ صلی اللّہ علیہ آلہ وسلم: ”من ستر علی مومن خزیةفکانما احیی مووٴد ة من قبرھا “(۷)
ترجمہ:
پیغمبر اسلام فرماتے ھیں :
” جو شخص بھی مومن کی رسوائی اور عیب پر پردہ ڈالے وہ ایسا ھے جیسے اس نے ایک زندہ در گور کی ھوئی لڑکی کو زندہ کیا “ ۔
حدیث (۸)
قال رسول اللّہ صلی اللّہ علیہ آلہ وسلم: ”من استذل مومنا اومومنة ، او حقرہ لفقرہ او قلة ذات یدہ ، شھّرہ اللہ تعالیٰ یوم القیامة ثم یفضحہ “ (۸)
ترجمہ:
پیغمبر اسلام(ص) فرماتے ھیں :
” جو شخص بھی مومن مرد یا عورت کو ذلیل و رسوا کرے یا اسکو فقر و تنگدستی کی وجہ سے حقیر سمجھے خدا وند عالم روز قیامت اسکی تشھیر اور اسکے بعد اسکو رسوا کرے گا “
حدیث (۹)
قال رسول اللّہ صلی اللّہ علیہ آلہ وسلم: ”خیر امتی من ھدم شبابہ فی طاعة اللہ و فطم نفسہ عن لذات الدنیا و تولہ بالاخرة،ان جزاء ہ علی اللہ اعلیٰ مراتب الجنھ“
ترجمہ:
پیغمبر اسلام صلعم فرماتے ھیں :
” میری امت میں بھترین شخص وہ ھے جو اپنی جوانی کو اللہ کی اطاعت میں صرف کرے اور اپنے نفس کو دنیا کی لذت سے باز رکھے اور اسے آخرت کی طرف متوجہ کرے ،بس اسکی جزا خدا کے نزدیک جنت میں عالی ترین مقام ھے ۔“۔
حدیث (۱۰)
قال رسول اللّہ صلی اللّہ علیہ آلہ وسلم:” قصّر املک ! فاذا اصبحت فقل : انی لا امسی و اذا امسیت فقل : انی لا اصبح و اعزم علی مفارقة الدنیا و احب لقاء اللہ “ ( ۹)
ترجمہ:
پیغمبر اسلام صلعم فرماتے ھیں :
” اپنی آرزوؤں کو کم کرو ،جب صبح بیدار ھو تو کھو میں شام تک زندہ نھیں رھونگا اور شام کے وقت کھو میںصبح تک زندہ نھیں رہ سکوں گا ، دنیا سے جدا ھونے کے لئے آمادہ رھو اور خدا کی ملاقات کو دوست رکھو “ ۔
حوالہ:
۱۔جامع الاخبار ص۱۸۳ح ۴۴۴۔
۲۔ مشکاة الانوار ص ۱۸۳۔
۳۔کنز العمال ج ۱ ص ۴۸۰ ح ۲۰۹۵۔
۴۔بحار ج۲ ص ۶۹ ح۲۳۔
۵۔ بحار ج ۷۵ ص ۴۰۱۔
۶۔محجة البیضاء ج۳ ص ۳۴۷۔
۷۔کنز العمال ح۶۳۸۷۔
۸۔بحار ج ۷۲ ص ۴۴۔
۹۔بحار ج ۷۷ ص ۱۰۱۔

Add comment


Security code
Refresh