www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 

جب آپ طلحہ اور عبدالرحمٰن ابن عتاب ابن اسید کی طرف سے گزرے کہ جب وہ میدان جمل میں مقتول پڑے تھے تو فرمایا:

ابو محمد (طلحہ)اس جگہ گھربار سے دور پڑا ہے ۔خد ا کی قسم !میں پسند نہیں کرتا تھا کہ قریش ستاروں کے نیچے (کھلے میدانوں میں)مقتول پڑے ہوں میں نے عبدمناف کی اولاد سے (ان کے کئے کا )بدلہ لے لیا ہے (لیکن) بنی جمع (۱) کے اکابر میرے ہاتھوں سے بچ نکلتے ہیں انہوں نے اس چیز کی طرف گردنیں اٹھائی تھیں جس کے وہ اہل نہ تھے چنانچہ اس تک پہنچنے سے پہلے ھی ان کی گردنیں توڑ دی گئیں۔

۱۔ جنگ جمل میںبنی جمع کی ایک جماعت حضرت عائشہ کے ہمراہ تھی ۔لیکن اس جماعت کے سر کردہ افراد میدان چھوڑ کر بھاگ گئے۔ان بھاگنے والوں میں سے چند یہ ہیں:عبداللہ الطویل ابن صفوان ،یحییٰ ابن حکیم ،عامر ابن مسعود ،ایوب ابن حبیب۔

Add comment


Security code
Refresh