www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

اگر مجھے اس بات کا خوف نہ ھوتا کہ حکام وقت آپ کی قبر سے مطلع ھو جائیں گے تو ھمیشہ آپ کی قبر کے پاس بیٹھا رھتا

اور ایسا گریہ و نالہ کرتا جیسا بوڑھی ماں اپنے جوان بیٹے کے غم میں کرتی ہے میں اس عظیم مصیبت پر اپنا سر پیٹتا۔
سیّدۃ النساء حضرت فاطمہ سلام اللہ علیھا کو دفن کرتے وقت رسول خدا (ص) کو مخاطب کرکے مولائے کائنات نے درد دل کرنا شروع کیا اور رسول اسلام (ص) کے بعد اھلبیت (ع) سے زمانے کی بے رخی کی غیر مستقیم طور پر منظر کشی کی، اس حال میں کہ آپ کی آنکھوں سے آنسوں کا سیلاب جاری تھا فرمایا :
یارسول اللہ آپ کو میری جانب سے اور آپ کے پڑوس میں اترنے والی اور آپ سے جلد ملحق ھونے والی آپ کی بیٹی کی طرف سے سلام ھو ۔یارسول اللہ آپ کی برگزیدہ(بیٹی کی رحلت) سے میرا صبر و شکیب جاتا رھا میری ھمت و توانائی نے ساتھ چھو ڑ دیا ۔لیکن آپ کی مفارقت کے حادثہ عظمیٰ اور آپ کی رحلت کے صدمہ جانکاہ پر صبر کرلینے کے بعد مجھے اس مصیبت سے بھی صبر و شکیبائی ھی سے کام لینا ھو گا۔ جب کہ میں نے اپنے ھاتھوں سے آپ کو قبر کی لحد میں اتارا اور اس عالم میں آپ کی روح نے پرواز کی جب آپ کا سر میری گردن اور سینے کے درمیان رکھا تھا ۔ اب یہ امانت پلٹائی گئی گروی رکھی ھوئی چیز چھڑا لی گئی لیکن میرا غم بے پایاں اور میری راتیں بے خواب رھیں گی ۔یھاں تک کہ خداوند عالم میرے لئے بھی اس گھر کو منتخب کرے جس میں آپ رونق افروز ہیں ۔وہ وقت آگیا کہ آپ کی بیٹی آپ کو بتائیں کہ کس طرح آپ کی امت نے ان پر ظلم ڈھانے کے لئے ایکا کرلیا آپ ان سے پورے طور پر پوچھیں اور تمام احوال و واردات دریافت کریں ۔یہ ساری مصیبتیں ان پر بیت گئیں ۔حالانکہ آپ کو گزرے ھوئے کچھ زیادہ عرصہ نھیں ھواتھا اور نہ آپ کے تذکروں سے زبانیں بند ھوئی تھیں ۔آپ دونوں پر میرا اسلام جو کسی ملول و دل تنگ کی طرف سے ھوتا ہے اب اگر میں (اس جگہ سے )پلٹ جاؤں تو اس لئے نھیں کہ آپ سے میرا دل بھر گیا ہے اور اگر ٹھہرا رھوں تو اس لئے نھیں کہ میں اس وعدہ سے بدظن ھوں جو اللہ نے صبر کرنے والوں سے کیا ہے۔(۱)
افسوس! لیکن میں صبر سے کام لوں گا صبر بھتر اور خوبصورت ہے اور اگر مجھے اس بات کا خوف نہ ھوتا کہ حکام وقت آپ (فاطمہ زھرا) کی قبر سے مطلع ھو جائیں گے تو ھمیشہ آپ کی قبر کے پاس بیٹھا رھتا اور ایسا گریہ و نالہ کرتا جیسا بوڑھی ماں اپنے جوان بیٹے کے غم میں کرتی ہے میں اس عظیم مصیبت پر اپنا سر پیٹتا۔ (اے رسول خدا ) خدا دیکھ رھا ہے کہ آپ کی بیٹی کو تنھائی میں اور مخفی طور پر دفن کیا ہے اور ان کا حق کھلے عام مارا گیا ہے انھیں وراثت سے محروم کیا گیا ہے جبکہ آپ کو گئے ھوئے کوئی زیادہ وقت نھیں گزرا ہے ابھی آپ کے تذکرے بند نھیں ھوئے ہیں۔ اے رسول خدا میری طرف سے تسلیت قبول کیجئے۔ اللہ کا درود و سلام اور اس کی رحمتیں ھوں آپ دونوں پر۔(۲)
حوالہ حات:

۱۔ نھج البلاغہ، خطبہ ۲۰۱۔
۲۔ اصول کافی، ج۱ ص۴۵۹ باب مولد الزھرا (س)۔ 

Add comment


Security code
Refresh