www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

748823
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے مطابق ساری دنیا کے مسلمان افطار کےوقت کھجور سے روزہ کھولنا ثواب سمجھتے ہیں،جدید تحقیق نے بھی ثابت کیا ہے کہ کھجور سے ھمارے جسم اور صحت کو بھت زیادہ فائدہ پھنچتا ہے.
ماھرین صحت کے مطابق افطار کے موقع پر کھجور استعمال کرنے کے بے شمار فوائد ہیں۔ رمضان میں روزہ دار کے معدے کو کھجور ھضم کرنے میں بھت زیادہ مشقت نھیں کرنا پڑتی ہےجودن بھر کے روزے کی وجہ سے نڈھال ھوچکاھوتا ہے.
کھجور کھاتے ھی وہ معدہ جودن بھر کے روزے کی وجہ سے سست پڑجاتا ہے وہ ایک بار پھر فعال ھوتا ہے اور وھاں غذا ھضم کرنے والے خامروں اور انزائم کی پیداوار شروع ھوجاتی ہے جو افطار کے بعد کھانے کو ھضم کرنے میں مددکرتے ہیں.
رمضان میں کھانے کے اوقات میں تبدیلی کے باعث اور کھانےمیں اگر ریشےدار غذائیں شامل نہ ھوں تو روزہ دار قبض میں مبتلا ھوسکتا ہے لیکن چونکہ کھجور میں حل پذیر ریشے یا فائبرکی مقدار زیادہ ھوتی ہے اس لیے وہ قبض سے محفوظ رھتا ہے.
یوں تو کھجور پوری دنیا کے مختلف ملکوں میں پیدا ھوتی ہے تاھم مقامات مقدسہ کی قربت کی وجہ سے سعودی عرب میں پیدا ھونے والی کھجوروں کو دنیا بھر کے مسلمان عقیدت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور جولوگ حج یا عمرہ کی نیت سے حجازمقدس جاتے ہیں وہ اپنے ساتھ کھجور کا تحفہ ساتھ لانا نھیں بھولتے.
سعودی عرب میں کھجور کی لگ بھگ سو سے زائد قسمیں پائی جاتی ہیں، ایک دور میں پوری مملکت میں سب سے زیادہ کھجور کی پیداوار کا شرف مدینہ منور کو حاصل تھا، لیکن اب دیگر علاقوں میں بھی کھجور وافرمقدار میں پیدا ھوتی ہے.
کھجوروں میں چند مقبول نام عجوہ، برھی، خلص، خضری، مجدولہ، نبوت، سیف، سقی اور سکری ہیں.
کھجور بھترین غذا کیوں ہے
آئیے جانتے ہیں کہ کھجور میں کون سے اجزاء شامل ہیں جو انسانی جسم کو تندرست رکھنے میں مدد فراھم کرتے ہیں.
کھجور میں شامل میگنیشیئم بلڈ پریشر کم کرتا ہے، پٹھوں،اعصاب اور شریانوں کو پرسکون رکھتا ہے،ھڈیوں کو مضبوط بناتا ہے، پھیپھڑے کے سرطان سے تحفظ فراھم کرتا ہے اور اس میں موجود تانبے کے ساتھ مل کر ھائپرٹینشن اور دل کی دھڑکن کو قابو میں رکھتا ہے.
کیلشیئم جو کھجور کا ایک اھم جزو ہے،یہ عضلات ، شریان اور اعصاب کو پھیلاتا ہے ھڈیوں کی تعمیر کرتا ہے اور ھڈیوں کے بھر بھرے پن کی بیماری اوسٹیوپورویس سے بچاتا ہے.
کھجور میں موجود پوٹاشیم دل کے پٹھوں کو مضبوط بناتا ہے، بھوک بڑھاتا ہے، پٹھوں کی اکڑن سے بچاتا ہے،ھڈیوں کے ڈھانچے کو بھتر کرتا ہے اور کینسر کا خطرہ گھٹاتا ہے،اس پھل میں شامل فاسفورس دانتوں اور ھڈیوں کو تحفظ فراھم کرتا ہے.
کھجور میں شامل آئرن اس کا اھم حصہ ہے جو وٹامن بی ٹو اور کاپر کے ساتھ مل کر خون کے سرخ خلیات کی تعمیر میں مددکرتا ہے، بذریعہ خون پٹھوں اور خلیات تک آکسیجن کی فراھمی ممکن بناتا ہے،بصارت کو بھتر کرتا ہے.
وٹامن اے کی کھجور میں دستیابی سے رات کو نظر بھتر ھوتی ہے اور جلد خشک نھیں ھوتی،سیب اور ناشپاتی کی طرح کھجور کولیسٹرول کم کرتی ہے اور اس کے نتیجے میں امراض قلب سے بچاؤ ممکن ھوتا ہے.
احادیث مبارکہ میں سحری اور افطار میں کھجورکے استعمال کی ترغیب موجود ہے، کھجورکھانا، اس کو بھگوکراس کا پانی پینا،اس سے علاج تجویز کرنا سب سنتیں ہیں،الغرض اس میں لاتعداد برکتیں اور بے شمار بیماریوں کا علاج ہے.
حضوراکرم رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا فرمان ہے کہ
”عجوہ کھجورجنت میں سے ہے اس میں زھرسےشفا ہے“.
کجھور کا قرآن میں ذکر
کھجور کے بیش بھا فوائد اور بھی ہیں اور کیوں نہ ھوں کہ یہ وہ پھل ہے جس کا ذکر اللہ تعالی کے آخری الھامی کلام میں بیس سے زائد مقامات پر جبکہ احادیث مبارکہ میں بیشتر مقامات پر ھوا ہے جس نے کھجور کی اھمیت اور فضیلت پر مھرِ یقین لگا دی ہے۔

Add comment


Security code
Refresh