www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

إنَّ النَّبِیَّ صلى‏الله‏علیه‏و‏آله كانَ إذا أفطَرَ قالَ:"بِسمِ اللهِ، اللّهُمَّ لَكَ صُمتُ و عَلى رِزقِكَ أفطَرتُ، تَقَبَّل مِنّی إنَّكَ أنتَ السَّمیعُ العَلیمُ "(۱)

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم جب افطار کرتے تھے یہ دعا پڑھتے تھے:
خدا کے نام سے، خدایا میں نے تیرے لیے روزہ رکھا اور تیرے رزق سے افطار کیا، مجھ سے قبول کر بتحقیق تو سننے اور جاننے والا ہے۔
عمل الیوم واللیلة عن ابن عبّاس: كانَ رَسولُ الله‏ِ صلى‏الله‏علیه‏و‏آله إذا أفطَرَ یَقولُ:
"اللّهُمَّ لَكَ صُمنا و عَلى رِزقِكَ أفطَرنا، فَتَقَبَّل مِنّا إنَّكَ أنتَ السَّمیعُ العَلیمُ"(۲)
ابن عباس نے نقل کیا ہے کہ پیغمبر اکرم (ص) جب افطار کرتے تھے یہ دعا فرماتے تھے: خدایا میں نے تیرے لیے روزہ رکھا اور تیرے رزق سے افطار کیا۔ پس ھم سے قبول کر تو بھترین سننے والا اور جاننے والا ہے۔
قال رسول الله‏ صلى‏الله‏علیه‏و‏آله: إذا قُرِّبَ إلى أحَدِكُم طَعامٌ و هُوَ صائِمٌ فَلیَقُل:
"بِاسمِ الله‏ِ وَالحَمدُللهِ، اللّهُمَّ لَكَ صُمتُ و عَلى رِزقِكَ أفطَرتُ و عَلَیكَ تَوَكَّلتُ، سُبحانَكَ و بِحَمدِكَ، تَقَبَّل مِنّی إنَّكَ أنتَ السَّمیعُ العَلیمُ"(۳)
رسول خدا (ص) نے فرمایا: جب تم روزہ داروں کے پاس کھانا لایا جائے،تو یہ کھو:
خدا کے نام سے۔ تمام تعریف اللہ کی ہے۔خداوندا تیرے لیے روزہ رکھا ہے اور تیرے رزق سے افطار کیا ہے اور تجھ پر بھروسہ کیا ہے تو پاک و پاکیزہ ہے اور تیری تعریف کرتا ھوں مجھ سے قبول کر بےشک تو سننے والا اور جاننے والا ہے۔
عمل الیوم واللیلة عن معاذ: كانَ رَسولُ الله‏ِ صلى‏الله‏علیه‏و‏آله إذا أفطَرَ قالَ:
"الحَمدُلله‏ِِ الَّذی أعانَنی فَصُمتُ، و رَزَقَنی فَأَفطَرتُ"(۴)
پیغمبر خدا (ص) جب افطار کرتے تھے تو پڑھتے تھے : حمد و ثنا اس خدا کی جس نے میری مدد کی تو میں روزہ رکھ سکا اور مجھے رزق دیا تاکہ میں افطار کر سکوں۔
قال رسول الله‏ صلى‏الله‏علیه‏و‏آله: "إنَّ لِلصّائِمِ عِندَ فِطرِهِ دَعوَةً: اللّهُمَّ إنّی أسأَلُكَ بِرَحمَتِكَ الَّتی وَسِعَت كُلَّ شَیءٍ أن تَغفِرَ لی ذُنوبی"(۵)
رسول خدا (ص]) نے فرمایا: روزہ دار کی افطار کے وقت یہ دعا ھونا چاھیے: خدایا میں سوال کرتا ھوں تجھ سے تیری رحمت کے واسطے جو ھر چیز سے وسیع ہے کہ تو میرے گناھوں کو بخش دے۔
رسول خدا صلی اللہ الیہ و آلہ وسلم نے فرمایا: روزہ دار شخص کی افطاری کے وقت دعا قبول ھوتی ہے کہ جو اسے یا دنیا میں عطا کر دی جائے گا اور یا اس کی آخرت کے لیے ذخیرہ ھو گی۔
قال رسول الله صلى‏الله‏علیه‏و‏آله:" ما مِن عَبدٍ یَصومُ فَیَقولُ عِندَ إفطارِهِ: "یا عَظیمُ یا عَظیمُ؛ أنتَ إلهی لا إلهَ لی غَیرُكَ، اِغفِر لِیَ الذَّنبَ العَظیمَ؛ إنَّهُ لا یَغفِرُ الذَّنبَ العَظیمَ إلاَّ العَظیمُ» إلاّ خَرَجَ مِن ذُنوبِهِ كَیَومَ وَلَدَتهُ اُمُّهُ"(۶)
کوئی ایسا آدمی نھیں ہے جو روزہ رکھے اور افطار کے وقت کھے: " اے عظیم ، اے عظیم تو میرا معبود ہے اور کوئی معبود تیرے سوا نھیں ہے میرے عظیم گناہ کو معاف کر دے بتحقیق عظیم گناہ کو عظیم کے علاوہ کوئی معاف نھیں کر سکتا''۔مگر یہ کہ وہ اس طرح گناھوں سے باھر آئے گا جیسے ماں کے پیٹ سے پاک پیدا ھوا ھو۔
قال الإمام الباقر علیه‏السلام: جاءَ قَنبَرٌ مَولى عَلِیٍّ علیه‏السلام بِفِطرِهِ إلَیهِ ... فَلَمّا أرادَ أن یَشرَبَ قالَ:
"بِاسمِ اللهِ، اللّهُمَّ لَكَ صُمنا و عَلى رِزقِكَ أفطَرنا، فَتَقَبَّل مِنّا إنَّكَ أنتَ السَّمیعُ العَلیمُ"(۷)
امام باقر علیہ السلام نے فرمایا: قبر امیر المومنین علیہ السلام افطاری لے کر آئے ۔۔۔ جب آپ نے تناول کا ارادہ کیا تو فرمایا: اللہ کے نام سے۔ خداوندا میں نے تیرے لیے روزہ رکھا ہے اور تیرے رزق سے افطار کیا پس تو مجھ سے قبول کر بیشک تو سننے والا ہے۔
قال الإمام الكاظم عن آبائه علیهم‏السلام: "إذا أمسَیتَ صائِما فَقُل عِندَ إفطارِكَ: «اللّهُمَّ لَكَ صُمتُ و عَلى رِزقِكَ أفطَرتُ و عَلَیكَ تَوَكَّلتُ» یُكتَب لَكَ أجرُ مَن صامَ ذلِكَ الیَومَ"(۸)
امام کاظم علیہ السلام نے اپنے آباء سے نقل کرتے ھوئے فرمایا: جب روزہ رکھو تو افطار کے وقت کھو:خدایا میں نے تیرے لیے روزہ رکھا اور تیرے رزق سے افطار کیا اور تجھ پر بھروسہ کیا۔ تا کہ تمھارے اس شخص کا ثواب لکھا جائے جس نے اس دن روزہ رکھا۔
قال الإمام الرضا علیه‏السلام: مَن قالَ عِندَ إفطارِهِ: "اللّهُمَّ لَكَ صُمنا بِتَوفیقِكَ و عَلى رِزقِكَ أفطَرنا بِأَمرِكَ، فَتَقَبَّلهُ مِنّا وَاغفِر لَنا إنَّكَ أنتَ الغَفورُ الرَّحیمُ» غَفَرَ الله‏ُ ما أدخَلَ عَلى صَومِهِ مِنَ النُّقصانِ بِذُنوبِهِ "(۹)
امام رضا علیہ السلام نے فرمایا: جو شخص افطاری کے وقت کھے ؛ خدایا میں نے تیری توفیق سے تیرے لیے روزہ رکھا اور تیرے حکم سے تیرے رزق کے ذریعے افطارکیا پس اسے مجھ سے قبول کر لے اور مجھے بخش دے بتحقیق تو بخشننے والا اور رحم کرنے والا ہے۔ " خداوند عالم ان کمیوں کو جو گناھوں نے روزہ کے اندر پیدا کیں دور کر دیتا ہے۔
حوالہ جات:
۱۔الدعاء للطبرانی: ۲۸۶/۹۱۸، المعجم الصغیر: ۲/۵۲، المعجم الأوسط : ۷/۲۹۸/۷۵۴۹، كنز العمّال: ۷/۸۱/۱۸۰۵۷ .
۲۔عمل الیوم واللیلة لابن السنی: ۱۶۹/۴۸۰، المعجم الكبیر: ۱۲/۱۱۴/۱۲۷۲۰۔
۳۔ كنز العمّال: ۸/۵۰۹/۲۳۸۷۳۔
۴۔ تاریخ بغداد: ۱۲/۷۵/۶۴۸۲، الأذكار: ۱۷۲، كنز العمّال: ۷/۸۱/۱۸۰۵۸
۵۔ المستدرك على الصحیحین: ۱/۵۸۳/۱۵۳۵، سنن ابن ماجه: ۱/۵۵۷/۱۷۵۳، مستدرك الوسائل: ۷/۳۶۱/۸۴۱۷ ۔
۶۔الإقبال: ۱/۲۴۰، البلد الأمین: ۲۳۱، المصباح للكفعمی: ۸۳۲، بحار الأنوار: ۹۸/۱۱/۲؛ تاریخ دمشق: ۵۴/۲۳۸/۱۱۴۷۹، كنز العمّال: ۸/۶۱۴/۲۴۴۰۰ .
۷۔ تهذیب الأحكام: ۴/۲۰۰/۵۷۸، مصباح المتهجّد: ۶۲۶/۷۰۴، بحار الأنوار: ۴۰/۳۳۹/۲۴.
۸۔ الإقبال: ۱/۲۴۶، بحارالأنوار: ۹۸/۱۵/۲ .
9- فضائل الأشهر الثلاثة: 96/81، بحار الأنوار: 96/312/6 .
  

Add comment


Security code
Refresh